0
Wednesday 30 Jan 2013 16:15

افغان امن پروگرام کیخلاف سازش، حکومت کے علاوہ کسی کو طالبان سے مذاکرات کی اجازت نہیں، حامد کرزئی

افغان امن پروگرام کیخلاف سازش، حکومت کے علاوہ کسی کو طالبان سے مذاکرات کی اجازت نہیں، حامد کرزئی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو بائی پاس کرکے کسی کو اجازت نہیں کہ وہ طالبان سے مذاکرات کرے۔ کابل میں افغان صدر حامد کرزئی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت کو بائی پاس کرکے طالبان کیساتھ مذاکرات کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔ جنگ زدہ ملک میں امن کے خواہاں تمام بیرونی ممالک کو امن مذاکرات کیلئے افغان حکام کی سربراہی میں کام کرنا ہوگا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو ایک بیان میں صدر کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے کی جانے والی تمام کوششیں اور امن مذاکرات اسی صورت میں نتیجہ خیز ثابت ہوسکتے ہیں جب افغان حکومت ان کو لیڈ کرے۔ حکومت کو نظر انداز اور بائی پاس کرکے امن مذاکرات کی کامیابی کا خواب شرمند تعبیر نہیں ہوگا اور کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ براہ راست طالبان سے مذاکرات کرے۔ 

افغان صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں امریکی حکام کو واضح پیغام دیا تھا کہ افغان حکومت کے ذریعے ہی طالبان سے امن مذاکرات ہوں گے، جبکہ افغانستان کے تمام سیاسی رہنماء اور جماعتوں کو بخوبی علم ہے کہ امن عمل اسی صورت میں کامیاب ہوگا جب ہم بحیثیت قوم متحد ہوں گے اور افغان امن کونسل کے ذریعے امن تلاش کیا جائے گا۔ صدر کرزئی نے طالبان اور دیگر تمام مقامی سیاسی قوتوں سے کہا ہے کہ وہ بیرونی قوتوں کے ہاتھوں ہرگز بیوقوف نہ بنیں اور انہیں یہ اندازہ ہونا چاہئے کہ امن کونسل ہی امن کا بہترین راستہ ہے، جس میں تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے مغربی طاقتوں پر افغانستان میں قیام امن کے خلاف سازشیں تیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ منگل کو دارالحکومت کابل میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حامد کرزئی نے کہا کہ مغربی ملکوں کی طرف سے طالبان کے ساتھ کسی بھی قسم کے انفرادی مذاکرات افغانستان میں قیام امن کے لئے کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں، جن سے افغانستان مستحکم ہونے کی بجائے مزید کمزور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات صرف اور صرف اعلٰی امن کونسل کے ذریعے ہونے چاہئیں، تاہم کئی ممالک نے طالبان عسکریت پسندوں سے انفرادی طور پر بات چیت کرنے کی کوششیں کی ہیں، جو سودمند ثابت نہیں ہوں گی۔
خبر کا کوڈ : 235940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش