0
Friday 1 Feb 2013 07:06

ملتان، مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام پانچ روزہ جشن میلاد منایا گیا

ملتان، مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام پانچ روزہ جشن میلاد منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ عید میلاد النبی (ص) کائنات کی سب سے بڑی عید ہے تمام عالم اسلام اس عید کی خوشیوں میں شریک ہوتا ہے۔ جشن عید میلاد النبی (ص) ہمیں لسانی، نسلی، قومیت و صوبائیت کے تعصبات کے خاتمہ اور بلاتفریق رنگ و نسل، احترام انسانیت و مسلمان کا پیغام دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جامع مسجدالحسین (ع)نیو ملتان میں مجلس وحدت مسلمین اور انجمن ندائے حسینی کے زیراہتمام منعقدہ پانچ روزہ جشن میلاد مصطفی (ص)کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے بہار کے موسم میں درختوں کے پتے اور پھول نکالنے کا عمل ایک طبعی عمل ہے ایسے ہی ربیع الاول میں مسلمانوں کا خوش ہوجانا اور خوشیاں منانا بھی ایک فطری عمل ہے۔ حضور نبی کریم(ص) کے اسو حسنہ اور تعلیمات کو مشعل راہ بناکر پاکستان میں اسلامی فلاحی معاشرہ قائم کیا جاسکتا ہے۔
 
اُنہوں نے کہا کہ حضور پاک (ص) کی تعلیمات پر عمل کرکے دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ حضور (ص) کی زندگی ہماری لیے مشعل راہ ہے۔ انھوں نے اپنے عمل سے ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جو رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔ معراج کا واقعہ جدید سائنسی ترقی کی بنیاد ٹھہرا۔ رسول اللہ کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر دونوں جہانوں میں کامیابی اور آپ کے بتائے ہوئے راستوں کو چھوڑنے میں دونوں جہانوں کی ناکامی ہے۔ محفل میلاد سے مولانا عمران ظفر، سید قمر عباس زیدی، محمد رضا نقوی اور دیگر نے خطاب کیا۔
 
علامہ اقتدار نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرور کائنات(ص) نے بچپن میں ہی عدل و انصاف کی اعلی مثال قائم کی۔ انھوں نے انسانیت کو خود اعتمادی اور خودانحصاری کا درس دیا۔ آج امت کی پستی اور زوال کا سبب اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔ آج بھی مسلمان متحد و منظم ہو جائیں تو دنیا بھر کی حکمرانی حاصل کرسکتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے مختلف نوع کے اختلافات نے مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کر دی، جس سے اسلام دشمن قوتوں نے خوب فائدہ اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل اور مسلمانوں کی ترقی کے لیے ہمیں نہ صرف جدید علوم پر دسترس حاصل کرنا ہوگی بلکہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ بھی کرنا ہوگا۔ مولانا عمران ظفر نے کہا کہ حضور (ص) کی آمد سے قبل عرب معاشرہ جہالت کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ حضور (ص) نے اپنے کرداروعمل سے سب کو اپنا گرویدہ بنا لیا اور ایسی مثالیں قائم کیں جس سے ان کے مخالفین بھی صادق و امین کہنے پر مجبور ہوئے۔ آج ہمیں بھی ان کے کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 236381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش