0
Sunday 3 Feb 2013 05:12

ایم ڈبلیو ایم کراچی کے تحت جشن میلادالنبی (ص) و عظمت مصطفی (ص) کانفرنس کی تفصیلی رپورٹ

ایم ڈبلیو ایم کراچی کے تحت جشن میلادالنبی (ص) و عظمت مصطفی (ص) کانفرنس کی تفصیلی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے جانب سے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے نشتر پارک میں جشن عید میلاد النبی (ص) و عظمت مصطفی (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کے مقررین میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جوانان علامہ اعجاز بہشتی، شوریٰ عالی کے سربراہ علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین، سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما شامل تھے۔ اس موقع پر دیگر علمائے کرام سمیت مرد و خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کانفرنس میں پروفیسر سبط جعفر، شجاع رضوی، معروف اہلسنت نعت خواں حسان قادری و دیگر منقبت خواں اور نعت خواں حضرات نے بارگاہ رسالت (ص) بھی پیش کیا۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض مبشر حسن نے انجام دیئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ بلوچستان میں گورنر راج کا خاتمہ کیا گیا تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے، گورنر راج کی مخالفت کرنے والے مظلوم انسانوں کے بہنے والے خون کی تذلیل کررہے ہیں، شہید ناموس رسالت سید علی رضا تقوی (رہ) کا عصر حاضر کے خیبر (امریکی قونصلیٹ) کے باہر جام شہادت نوش کرنا دراصل اس بات کا پیغام ہے کہ فاتح خیبر (ع) کے ماننے والے اپنے امام علی (ع) کی طرح رسول اللہ (ص) کی ناموس کی حفاظت کے لئے میدان میں اترے ہیں۔ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی کا کہنا تھا کہ میلاد مصطفی (ص) انقلاب مصطفی (ص) کی طرف سفر کرنے کا نام ہے، یہ رسول (ص) کی شخصیت کا معجزہ کی آج اسلام تمام ادیان پر غالب ہے، جشن میلاد ایک زندہ تحریک کا نام ہے اور یہ تحریک ملک دشمن اسلام دشمن طاغوتی طاقتوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ استعماری طاقتیں ہماری ہمارے معمولی اختلافات کو ہوا دینے کیلئے دین فروشوں اور ضمیر فروشوں کو استعمال کر رہی ہیں اگر ہم نے سیرت نبوی (ص) کا دامن نہ تھا ما تو روز حشر ہم آقائے دو جہاں (ص) کی بارگاہ میں منہ دکھانے کے قابل نہیں ہونگے، کراچی سے خیبر تک اپنے آپ کو امت محمدی (ص) کہنے والے لوگ ایک دوسرے کا خون بہا کر کسی اور کی نہیں صرف اسلام دشمن طاقتوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ وحدت اور اخوت کے سائے میں ہر ظالم و جابر کا قلع قمع کرنا ہی رسالت (ص) سے وفاداری ہے، ہمیں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ شہید علی رضا تقوی (رہ) مکتب تشیع کا وہ ہدیہ ہے جو ہم نے محضر ناموس رسالت (ص) میں پیش کیا ہے۔

مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعتیں ملک میں عدم استحکام کو فروغ دے رہی ہیں، بلوچستان میں گورنر راج کے خلاف کسی قسم کی سازش کو بر داشت نہیں کیا جائے گا اور پوری ملت جعفریہ ان تمام استعماری طاقتوں کو شکست دے گی، ہم شہید پرور قوم ہیں اور کسی بھی ملک دشمن طاقت کو شکست دینے کی صلایت رکھتے ہیں اور پاکستان میں شیعہ و سنی مل کر استعماری سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ نے کہا کہ پاکستان غلامان مصطفی (ص) کا ملک ہے اور دنیا کی کوئی طاقت غلامان مصطفی (ص) کو عظمت مصطفی (ص) کا دفاع کرنے سے نہیں روک سکتی، ہم نے ہر دور میں ناموس مصطفی (ص) کا دفاع کیا ہے اور مرتے دم اپنے خون کے نذرانے اس راہ میں میں پیش کریں گے، ناموس مصطفی (ص) پر امت مصطفی (ص) شیعہ و سنی کی تفریق. سے بالاتر ہوکر متحد ہیں۔

کانفرنس میں مولانا عقیل موسیٰ، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا محمد حسین کریمی، مولانا رجب علی بنگش، مولانا اصغر حسین شہیدی، مولانا علی انور جعفری سمیت دیگر علمائے کرام بھی شریک تھے۔ پروگرام میں شہید ناموس رسالت سید علی رضا تقوی کے تینوں فرزند جب اسٹیج پر تشریف لائے تو شرکاء نے لبیک یا رسول (ص) اللہ کے نعروں سے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ شہر کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے باوجود عاشقان رسول (ص) کی کثیر تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر وحدت اسکاؤٹس کے 200 رضا کاروں نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے جبکہ ان کی معاونت کے لئے امامیہ اسکاؤٹس کے رضاکار بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں قرآن فاؤنڈیشن، شہید فاؤنڈیشن، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور شہید سید سعید حیدر زیدی کے قائم کردہ ادارے دارالثقلین کے بھی اسٹالز موجود تھے۔

کانفرنس کے موقع پر نشتر پارک میں لبیک یا رسول اللہ (ص) اور مجلس وحدت مسلمین کے جھنڈے لگائے گئے تھے۔ کانفرنس کے پنڈال میں 4000 کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ پروگرام کی سیکیورٹی کے لئے پولیس کی جانب سے این او سی نہ ہونے کی وجہ سے کافی کم تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ تاہم رضاکاروں کی جانب سے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات دیکھنے میں آئے۔ پروگرام کی کوریج کے لئے میڈیا کے نمائندوں کی مناسب تعداد موجود تھی، جبکہ بعض ٹی وی چینلز کے DSNGبھی موجود تھیں۔ پروگرام کے آخر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل اور شہید ناموس رسالت (ص) کے بھائی مولانا صادق رضا تقوی نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے دعا بھی کرائی۔
خبر کا کوڈ : 236767
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش