QR CodeQR Code

کوئٹہ ہسپتال میں خودکش دھماکہ،فائرنگ،2 ڈی ایس پیز سمیت 11 جاں بحق،ایم این اے،6 صحافیون سمیت 35 افراد زخمی

16 Apr 2010 12:48

اسلام ٹائمز:ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کوئٹہ قاضی عبدالواحد نے کہا کہ دہشت گردی کی یہ واردات فرقہ واریت کا شاخسانہ معلوم ہوتی ہے،انہوں نے تصدیق کی کہ جائے وقوعہ ایک مشتبہ سر اور بازو ملے ہیں اور شبہ ہے کہ یہ دھماکہ خودکش ہو سکتا ہے


کوئٹہ:اسلام ٹائمز-روزنامہ نوائے وقت کے مطابق کوئٹہ سول ہسپتال میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 ڈی ایس پیز،نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین،سکیورٹی اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔پیپلز پارٹی کے ایم این اے آغا ناصر عباس اور متعدد صحافیوں سمیت 35 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ ہسپتال کی ایمرجنسی اور دیگر وارڈز کی کھڑکیاں اور شیشے ٹوٹ گئے،ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی،جاں بحق ہونے والوں کے جسموں کے چیتھڑے دور دور تک جا گرے،صحاف تنظیموں نے 3 روزہ سوگ جبکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس نے آج شٹر ڈاون کا اعلان کیا ہے۔کالعدم لشکری جھنگوی نے خودکش حملے اور فائرنگ کی ذمہ داری قبول کر لی۔پولیس نے واقعے کو فرقہ وارانہ دہشت گردی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح تقریباً نو بجے شاہراہ اقبال پر منان چوک کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے نجی بنک کے مینجر ارشد زیدی کو قتل کر دیا اور نامعلوم مقام کی طرف فرار ہو گئے،مقتول ارشد زیدی بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر آغا اشرف زیدی کے صاحبزادے تھے۔ارشد زیدی کی ٹارگٹ کلنگ کی اطلاع پر ان کے لواحقین،دوست و احباب کی بڑی تعداد اور پولیس حکام سول ہسپتال پہنچ گئے،میڈیا کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی ہسپتال پہنچ گئی۔ڈی ایس پی ظاہر شاہ کاظمی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے کہ اسی اثناء میں نامعلوم مبینہ خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔جس کے نتیجے میں گیارہ افراد جاں بحق ہو گئے۔جن میں نجی ٹی وی کے سینئر کیمرہ مین ملک عارف،ڈی ایس پی ظاہر شاہ کاظمی، غلام محمد،اے ٹی ایف ایف اور پولیس اہلکار رانا محمد حسین،غلام مجتبیٰ،عبدالہادی،حاجی داﺅد، سید ایوب شاہ و دیگر شامل ہیں۔دھماکے میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا ناصر عباس شاہ سمیت 35 سے زائد زخمی ہو گئے،زخمیوں میں صحافی نور الٰہی بگٹی،خلیل احمد،سلمان احمد،فرید اللہ،ملک سہیل احمد،کیمرہ مین عمران مختار و دیگر شامل ہیں،جن میں متعدد کی حالت حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔زخمیوں کو سول ہسپتال،بولان میڈیکل کمپلیکس اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔دھماکے سے ہسپتال کے شعبہ حادثات کا آہنی گیٹ تباہ ہوا جبکہ وارڈز کے شیشے ٹوٹ گئے۔دھماکے کے فوراً بعد نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ شروع ہو گئی جس سے بھگدڑ مچ گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ہسپتال کی چھت پر کھڑے نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے جواب میں سکیورٹی اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی۔ہسپتال میں قیامت صغریٰ کا منظر برپا ہو گیا اور لوگ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے،اس دوران بعض مشتعل افراد نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر پچیس سے تیس سال کے درمیان تھی۔ صحافیوں نے بتایا کہ حملہ آور کی ہلکی ہلکی داڑھی تھی۔واقعہ کے بعد کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔پولیس کے مطابق دھماکے میں پانچ کلو مواد استعمال کیا گیا تھا واقعے کے بعد جناح روڈ،شاہراہ اقبال،عدالت روڈ اور دیگر اہم شاہراہیں اور بازار بند ہو گئے جبکہ شہر میں ماحول سوگوار ہو گیا۔پولیس،ایف سی،بی سی اور اے ٹی ایف کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا،سول ہسپتال جانے والی شاہراہوں کو سیل کر دیا گیا۔ 
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن قاضی عبدالواحد اور ڈی آئی جی سی آئی ڈی وزیر خان ناصر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران تصدیق کی کہ دھماکہ خودکش حملہ آور نے کیا،جس کی عمر تقریباً تیس سال تھی،خودکش حملہ آور کے سر اور جسم کے دیگر حصوں کو قبضے میں لے لیا گیا ہے،انہوں نے بتایا کہ واقعہ میں پانچ کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا،جس میں بال بیرنگ وغیرہ بھی شامل تھے،انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہی لگتا ہے کہ یہ واردات فرقہ وارنہ دہشت گردی کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دھماکہ کے بعد ہسپتال کی چھت سے فائرنگ کے واقعات کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ارشد زیدی کے قتل کے بعد سول ہسپتال سمیت شہر میں حفاظتی انتظامات سخت تھے تاہم خودکش حملہ آور کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ 
سی سی پی او غلام شبیر شیخ نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ اور خودکش دھماکہ ایک ہی گروپ کی کارروائی ہے۔ بی سی کے مطابق حملہ آور نے شعبہ حادثات میں آغا ناصر شاہ پر فائرنگ کی اور بعد میں خود کو اڑا دیا،خوف کے باعث تعلیمی ادارے بند ہو گئے،شہر میں کشیدگی برقرار ہے۔خودکش حملے اور ٹارگٹ کلنگ کے بعد مسلح نقاب پوش افراد نے شہر کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی،جس کے بعد شہر مکمل طور پر بند،سڑکیں سنسان اور خوف و ہراس پھیل گیا۔
 ریڈیو نیوز کے مطابق شعبہ حادثات اور قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف گیلانی نے دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔رحمن ملک نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے آئی جی بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔لاہور سے خبرنگار خصوصی کے مطابق نوازشریف،وزیر اعلیٰ شہباز شریف،‘ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال،ڈپٹی سپیکر رانا مشہود نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی نے صوبائی وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ہسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کریں اور ان کے علاج معالجے کی خود نگرانی کریں۔زخمی ہونے والے افراد کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
کالعدم لشکر جھنگوی کے ترجمان علی شیر حیدری نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ حملہ ہمارے فدائی حق نواز بلوچ نے کیا۔حملے میں سنی افراد کی اموات اور زخمی ہونے کا افسوس ہے،کوئٹہ میں جمعہ کو سائیکل پر نصب بم پھٹنے کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے۔سی سی پی او غلام شبیر شیخ نے مزید کہا کہ ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملے میں ملوث نیٹ ورک کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائے گا،ٹارگٹ کلنگ کا جواب ٹارگٹ کلنگ سے ہی دیا جائے گا۔اس کے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی حل نہیں۔ریڈیو مانیٹرنگ کے مطابق کوئٹہ میں تمام تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے۔


خبر کا کوڈ: 23778

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/23778/کوئٹہ-ہسپتال-میں-خودکش-دھماکہ-فائرنگ-2-ڈی-ایس-پیز-سمیت-11-جاں-بحق-ایم-این-اے-6-صحافیون-35-افراد-زخمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org