0
Friday 3 Apr 2009 12:25

اوباما کی پالیسیاں بش کی تباہ کن پالیسیوں سے زیادہ مختلف نہیں ،نوازشریف

اوباما کی پالیسیاں بش کی تباہ کن پالیسیوں سے زیادہ مختلف نہیں ،نوازشریف
واشنگٹن (آن لائن) مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف نے پاکستان سے متعلق امریکی پالیسیوں کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے موجودہ امریکی صدرباراک اوباما کی پالیسیاں سابق صدربش کی تباہ کن پالیسیوں سے زیادہ مختلف نہیں ۔ صدربش نے پرویز مشرف کی حمایت کرکے پاکستان کے اندر دہشت گردی کے فروغ میں مدد اور جمہوریت کی مخالفت کی تھی۔ امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میاں نوازشریف نے کہا کہ جارج بش پاکستان میں جمہوریت کی واپسی کے مخالف تھے اور کسی کی بات پر کان نہیں دھرتے تھے۔ بش نے مشرف کی اندھی حمایت کی اور اس کے آٹھ سالہ آمریت دور کو دوام بخشا جبکہ اس دور میں پاکستان کے اندر ہونے والے ظلم کی انتہا پر آنکھیں بند رکھیں اب اوباما بش کی پالیسیوں میں معمولی ردوبدل کے ساتھ آئے ہیں تاہم میرے خیال میں اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کا عمل بش دور سے بہتر نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ پاکستان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرحد سے لوگوں کی آمد ورفت کو کنٹرول کیا جانا چاہیے اور سرحدی علاقوں میں فلاح وبہبود کے پروگرام متعارف کرائے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سرحدی علاقوں کیلئے کثیرالجہتی حکمت عملی اپنانی چاہیے اور سماجی شعبے میں زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کر کے وہاں ملازمتوں کے وسیع مواقع دیئے جائیں۔ بنیادی طورپر دہشت گردی کی کارروائیاں صرف وہ لوگ کرتے ہیں جو بے روزگار ہیں اور ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں۔ ہم تمام دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں ہم سب کو دہشت گردی کے اسباب کی تلاش کرنا چاہیے۔ اگر گزشتہ آٹھ سال پر نظر دوڑائیں تو یہ مشرف کی آمریت ہے جو دہشت گردی انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کی ذمہ دار ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی پر دہشت گردی کی حمایت کے الزام بے بنیاد ہیں اور اس بارے میں حکومت واضح پالیسی دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی ایسی سرگرمیوں کی حمایت نہیں کر سکتی جو امریکہ اور یورپ کیلئے نقصان دہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 2379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش