0
Friday 8 Feb 2013 21:30

کشمیری خواتین سے زیادتیوں پر مبنی دستاویزی فلم ’’اشکوں کا سمندر‘‘ بین الاقوامی فلم فیسٹول میں شامل

کشمیری خواتین سے زیادتیوں پر مبنی دستاویزی فلم ’’اشکوں کا سمندر‘‘ بین الاقوامی فلم فیسٹول میں شامل
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ ہوئی زیادتیوں پر مبنی دستاویزی فلم ’’اشکوں کا سمندر‘‘ کو نیپال میں منعقد عالمی فلم فیسٹول برائے انسانی حقوق میں شامل کیا گیا ہے، فلمساز بلال اے جان کی ہدایت میں تیار کی گئی اس فلم کی نمائش پر جموں و کشمیر پولیس نے پابندی لگائی ہے، ہدایت کار کے مطابق یہ فلم سرحدی ضلع کپوارہ کے علاقہ کنن پوشہ پورہ میں فوج کی طرف سے کی گئی اجتماعی عصمت دری کے واقعہ پر مبنی ہے، رواں ماہ کی 21 تاریخ کو اس دستاوزیری فلم کی نمائش تیسرے عالمی فلم فیسٹول برائے انسانی حقوق پر متوقع ہے، فلم میں شوپیاں ضلع کے اُس واقعہ کو بھی دکھایا گیا ہے جس میں بھابی نند جوان سال نیلوفر اور آسیہ کی عصمت ریزی اور قتل کے ردعمل میں شوپیاں میں کئی ماہ تک احتجاج کیا گیا، یہ فلم ہدایت کار بلال اے جان کی دوسری فلم ہے، اس سے قبل انہوں نے ایک فلم کیلئے ایواڑ بھی حاصل کیا ہے۔

بلال اے جان پروڈکشنز کے بینر تلے مذکورہ ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں جموں و کشمیر میں خواتین پر ہوئے مظالم کی عکاسی کی گئی ہے، فلم میں کونن پوشہ پورہ اجتماعی عصمت دری اور شوپیان سانحہ کے ساتھ ساتھ دیگر خواتین کے ساتھ ہوئے زیادتی کے غیر معروف واقعات کی عکاسی کی گئی ہے، 27 منٹ پر محیط اس فلم کی جھلکیاں پہلے ہی یوٹیوب نامی ویب سائٹ پر جاری کردی گئیں تھیں جس کو ایک مہینے سے کم عرصہ میں ایک لاکھ 45 ہزار سے بھی زائد لوگوں نے دیکھا ہے، بلال جان پروڈکشنز کی طرف سے 2012ء کو اس فلم کو باضابطہ طور کشمیر یونیورسٹی کے کانوکیشن ہال میں ریلیز کرنا تھا تاہم عین تقریب سے قبل یونیورسٹی حکام نے اس تقریب کے انعقاد کی اجازت واپس لے لی، فلم کے ہدایت کار بلال جان کے مطابق یونیورسٹی ذمہ داران کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کو اس فلم کی نمائش سے منع کر دیا ہے، اس لئے فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 238158
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش