0
Sunday 10 Feb 2013 01:14

امریکہ شام کے بحران کے حل کیلئے نئے آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے، جان کیری

امریکہ شام کے بحران کے حل کیلئے نئے آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے، جان کیری
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے نئے وزیر خارجہ جان کیری نے جمعہ کے روز اپنے کینیڈین ہم منصب جان برڈ کے ہمراہ واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں نئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم شام میں جاری تشدد کے خاتمے اور صورت حال میں بہتری کے لئے ممکنہ بالخصوص سفارتی حل کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی طرف سے شامی صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے مسلح باغیوں کی فوجی مدد پر اظہار خیال کرنے سے گریز کیا۔

جان کیری کے یہ خیالات ایسی حالت میں سامنے آئے ہیں کہ امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ شامی باغیوں کو اسلحہ ارسال کرنے کی حمایت کریں گے۔ لیون پینیٹا آج کل اپنی وزارت کے آخری ایام گزار رہے ہیں۔ امریکی سینیٹ کی اسلحہ سپلائی کمیٹی جو کہ لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصلیٹ پر ستمبر 2012ء میں ہونے والے حملے پر متمرکز تھی، میں اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع نے شامی باغیوں کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا۔
امریکی وزیر دفاع  کا کہنا تھا کہ وہ اور پینٹاگون سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور سی آئی اے کے سربراہ ڈیوڈ پیٹریاس کی طرف سے شامی باغیوں کی تربیت اور انہیں اسلحے کی سپلائی کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں۔ ان دو امریکی حکام نے 2012ء میں ایک منصوبہ پیش کیا تھا جس میں شام کے ہمسایہ ممالک کے ذریعے شامی باغیوں کو اسلحے کی سپلائی کا مطالبہ کیا تھا۔ 

شام 2011ء کے وسط سے وسیع پیمانے پر ناآرامی کا شکار ہے۔ اس دوران سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد سمیت بہت زیادہ عام شامی شہری بھی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ شامی حکومت بارہا امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں سعودی عرب، قطر اور ترکی وغیرہ کو شامی باغیوں کو مالی امداد اور ہتھیار کی فراہمی پر تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے۔ امریکہ اب تک شامی باغیوں کو 25 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کرچکا ہے، اس کے بقول یہ امداد شامی باغیوں کو رابطہ برقرار کرنے والے اوزار خریدنے کے لئے دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 238472
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش