0
Saturday 17 Apr 2010 14:12

تہران میں رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام سے"بین الاقوامی ترک اسلحہ و عدم پھیلاؤ کانفرنس"کا باضابطہ آغاز

تہران میں رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام سے"بین الاقوامی ترک اسلحہ و عدم پھیلاؤ  کانفرنس"کا باضابطہ آغاز
 تہران:اسلام ٹائمز-ریڈیو تہران کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے موضوع پر بین الاقومی کانفرنس رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام سے شروع ہو گئ۔رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پہلی بین الاقوامی ترک اسلحہ و عدم پھیلاؤ کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں فرمایا ہم عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کو حرام اور بنی نوع انسان کو بڑی مصیبتوں سے نجات دلانے کے لئے کوششوں کو سب کا فریضہ سمجھتے ہيں۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے پیغام فرمایا کہ بہتر ہو گا کہ ترک اسلحہ بین الاقوامی کانفرنس،دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار اور ان کا انبار لگائے جانے کے خطرات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ حقیقت پسندانہ طریقے سے انسانیت کے خلاف ان خطرات کا مقابلہ کرنے کی غرض سے راہ حل پیش کرے،تاکہ عالمی امن واستحکام کے تحفظ کی راہ میں ٹھوس قدم اٹھایا جاسکے۔رہبر انقلاب اسلامی نے دوسروں کو ڈرانے دھمکانے پر مبنی بعض حکومتوں کی ایٹمی اسٹریٹجی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا عدم پھیلاؤ معاہدے کی سب سے زیادہ خلاف ورزی وہ طاقتیں کرتی ہيں،جنھوں نے این پی ٹی کی شق نمبر چھ میں اپنے وعدوں کی خلاف کرنے کے علاوہ ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں براہ راست کردار ادا کیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی حکومت کی طرف سے صہیونی حکومت کو ایٹمی ہھتیاروں کی پیداوار میں مدد دینے کے اقدامات کو این پی ٹی معاہدے کی خلاف ورزی کا واضح ثبوت قرار دیا۔رہبرانقلاب اسلامی نے زور دے کر فرمایا کہ اس صورت حال نے مشرق وسطی اور دنیا کو سنگین خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے پیغام کے ایک حصے میں ایٹم شناسی اور جوہری علوم کو انسانی کاوشوں کا ایک گرانقدرسرمایہ بتایا اور فرمایا مشرق وسطی کی اقوام جو دنیا کی ديگر اقوام کی مانند امن و سلامتی اور ترقی کی تشنہ ہيں اس بات کا حق رکھتی ہيں کہ اس ٹکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی اقتصادی اور آئندہ نسلوں کی پوزیشن کی ضمانت فراہم کریں
یاد رہے کہ پہلی بین الاقوامی ترک اسلحہ  عدم پھیلاؤ کانفرنس آج تہران میں شروع ہوئي جس میں دنیا کے ستر ملکوں کے اعلی حکام اور مندوبین شریک ہیں۔اس کانفرنس کا نعرہ ہے"ایٹمی ٹیکنالوجی سب کے لئے ایٹمی ہتھیار کسی کے لئے نہيں"اس کانفرنس کا مقصد عالمی سطح پر ایٹمی ترک اسلحہ کو فروغ دینا ہے۔دوہ روزہ کانفرنس ایٹمی انرجی سب کے لئے اور ایٹمی ہتھیار کسی کے لئے نہيں کے عنوان کے تحت ہو گي۔اس عالمی کانفرنس میں ساٹھ ملکوں کے ماہرین اور وزراء خارجہ اور حکام حصہ لے رہے ہیں۔اس کانفرنس کا یہ پیغام،دنیا بالخصوص مشرق وسطی کو ایٹمی ہتھیاروں سے عاری ہونا چاہیے ہے۔
تہران سکیوریٹی کانفرنس کے کنوینر آخوند زادہ نے کہا کہ ہم ایک پلیٹ فارم پر سب کو اپنے نظریات بیان کرنے کا موقع دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مشرق وسطی کے مرکز تہران سے یہ پیغام بھجتے رہيں گے کہ دنیا کے اس حساس علاقے میں ایٹمی ہتھیاروں کی کوئي جگہ نہيں ہے۔انہوں نے پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تہران سکوریٹی کانفرنس کا مقصد امریکہ میں منعقدہ  کانفرنس کو متاثر کرنا نہیں ہے۔آخوند زادہ نے کہا کہ یہ ایک مسلسل عمل ہے کوئي پروجیکٹ نہیں ہے ،اور اگر بعض لوگ یہ سوچتےہیں کہ ہم اس کانفرنس سے امریکہ میں منعقدہ کانفرنس کو متاثر کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی سوچ ہے،ہم اس طرح کا کوئي پلان نہیں رکھتے۔
آخوند زادہ نے کہا کہ تہران سکیورٹی کانفرنس میں غیر سرکاری تنظیمیں بھرپور طرح سے شرکت کریں گي۔آخوند زادہ نے کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی کے کنونشن کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ہم کیمیاوی جارحیت کا شکار ہیں اور یہ نہيں چاہتے کہ کوئي بھی مشرق وسطی میں یا کہیں بھی ایٹمی ہتھیاروں کا مالک ہو،کیونکہ یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
خبر کا کوڈ : 23871
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش