0
Tuesday 12 Feb 2013 01:39

اے پی سی کے ذریعے قیام امن کیلئے جو بھی روڈ میپ بنے گا آنیوالی حکومت کیلئے سودمند ہو گا، میاں افتخار حسین

اے پی سی کے ذریعے قیام امن کیلئے جو بھی روڈ میپ بنے گا آنیوالی حکومت کیلئے سودمند ہو گا، میاں افتخار حسین
اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ اے این پی کے زیر اہتمام ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے ذریعے امن کے قیام میں مدد ملے گی اور اس سے جو بھی روڈ میپ بنے گا آنے والی حکومت کے لئے وہ سود مند ثابت ہو گا۔ کیونکہ اے پی سی میں جو جماعتیں شرکت کریں گی انہی جماعتوں میں سے کسی کی آئندہ حکومت بنے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آفیسرز میس پشاور میں محکمہ خزانہ کے حوالے سے گزشتہ پانچ سالوں کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے موقع پر صوبائی وزیر خزانہ انجینئر ہمایون خان، سیکرٹری خزانہ اور ایم پی اے محمد علی باچا کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں شریک ہونے والی جماعتوں کو عوامی مینڈیٹ حاصل ہے اور مشترکہ موقف آنے کے بعد صدر مملکت اور آرمی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ 

میاں افتخار حسین نے افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلاء کے موقع پر مال بردار گاڑیوں کی واپسی کے باعث صوبے کے انفراسٹرکچر متاثر ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر نیٹو افواج کی مال بردار گاڑیوں کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی سڑکیں متاثر ہوتی ہیں تو اس کے لئے ضروری ہے کہ اس کا ازالہ کیا جائے اور اس ضمن میں صوبوں کو جو نقصانات اٹھانا پڑے اس کا ضرور حصہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترتیب کے ساتھ نیٹو گاڑیوں کو یہاں سے گزارا جائے گا تاکہ امن و امان کی صورتحال متاثر نہ ہو۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہمارے صوبے میں دہشت گردی کی وجہ سے جو سرکاری عمارات سکولز اور مساجد کو نقصان پہنچا ہے اس کے لئے جتنی بھی بیرونی امداد آئی ہے وہ کم ہے مزید امداد ملنی چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 238975
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش