0
Friday 15 Feb 2013 02:48

امن کے قیام کیلئے اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ

امن کے قیام کیلئے اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنیوالی تمام سیاسی و مذہبی پارٹیاں عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی خان اور اُن کی پارٹی کو امن کے قیام کیلئے کل جماعتی کانفرنس بلانے پر خراج تحسین پیش کرتی ہیں اور کانفرنس کو آج کے سب سے اہم قومی مسئلے کے حل کیلئے مناسب اقدام سمجھتی ہیں، کانفرنس کی سوچی سمجھی رائے یہ ہے کہ عسکریت پسندی اور تشدد کا ناسور کسی ایک پارٹی، صوبے یا علاقے کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ پورے ملک کا مسئلہ ہے اور اس ملک کی بقاء، ترقی اور خوشحالی کا انحصار اس مسئلے کے صحیح طور پر حل کرنے پر ہو گا، ملک کے اندر جمہوری نظام کا استحکام اس مسئلے کے حل میں معاون ہو سکتا ہے۔ کل جماعتی کانفرنس کے شرکاء سمجھتے ہیں کہ آج کی کانفرنس ایک نکتہ آغاز ہے جسے اے این پی دوسری سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھائے اور سیاسی پارٹیاں باہمی مشاورت کے ذریعے اگلے اقدامات تجویز کریں۔

کل جماعتی کانفرنس میں درجہ ذیل نکات پر مکمل اتفاق پایا جاتا ہے۔
1) ملک میں امن کے قیام کی ضرورت ہے تاکہ قیمتی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے اور ملک میں استحکام، سماجی اور معاشی ترقی کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
2) جیسا کہ خون آلود دامن کو خون سے نہیں دھویا جا سکتا بلکہ پرامن مذاکرات کے پانی ہی سے خون کے دھبے دھل سکتے ہیں اسی کے مصداق مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام کو اولین ترجیح دی جائے۔
3) دہشت گردی کے مسئلے کے پرامن حل کو ریاست پاکستان کے آئین اور قانون اور ملک کی سلامتی اور اقتدار اعلیٰ کے تحفظ کی حدود کے اندر ہونا چاہئے۔
4) کل جماعتی کانفرنس فاٹا میں امن کے قیام کیلئے گرینڈ قبائلی جرگہ کی کوششوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے اور فاٹا کے عوام اور اُن کے نمائندوں کو یقین دلاتی ہے کہ کانفرنس میں شریک ساری جماعتیں امن کے قیام کیلئے اُن کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

کل جماعتی کانفرنس دہشت گردی میں پاکستانی شہداء کی ایصال ثواب کیلئے دعا کرتے ہوئے ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور سیاسی قیادت اور کارکنوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، کانفرنس مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ شہداء اور زخمی ہونیوالوں کے خاندانوں کو امدادی پیکج دیا جائے، اسی طرح امن و امان کی وجہ سے بے گھر ہوئے لوگوں کے مسائل پر توجہ دی جانی چاہئے اور ان علاقوں میں امن کے قیام کیلئے اقدامات اُٹھائے جانے چاہئیں تاکہ بے گھر ہوئے لوگ عزت و وقار کے ساتھ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔
خبر کا کوڈ : 239715
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش