0
Tuesday 19 Feb 2013 03:51

کراچی، سانحہ کوئٹہ کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا نیشنل ہائی وے ملیر پر دھرنا جاری

کراچی، سانحہ کوئٹہ کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا نیشنل ہائی وے ملیر پر دھرنا جاری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر انتظام سانحہ کیرانی روڈ کوئٹہ کے خلاف نیشنل ہائی وے ملیر 15 پر ہزاروں شہریوں کا پرامن احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں خواتین و بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا سید صادق رضا تقوی، شیعہ علماء کونسل سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا سید ناظر تقوی سمیت مختلف علماء کرام نے خطاب کیا۔ دھرنے کے شرکاء مسلسل ماتم داری و سینہ زنی کر رہے ہیں۔
 
احتجاجی دھرنے میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا سید صادق رضا تقوی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کو پاک فوج کے حوالے کیا جائے اور پاکستانی سالمیت کے خلاف امریکی و اسرائیلی ایماء پر سرگرم کالعدم گروہ لشکر جھنگوی سمیت تمام دہشت گرد عناصر کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کوریج پر پابندی لگائی جائے اور انہیں ہیرو بنا کر پیش کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئیے۔

مولانا صادق تقوی نے مزید کہا کہ اسلم رئیسانی حکومت میں شامل جو وزراء دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں ان کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف کارروائی کرکے حقائق کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ حکومت دہشت گردوں کے سامنے اپنی بے بسی کا اظہار کر چکی ہے اور وہ عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے، اسلئے ہمیں اپنا دفاع و تحفظ خود کرنے کی اجازت دی جائے۔ انشاء اللہ ملت تشیع نا صرف اپنی بلکہ اہلسنت برادران سمیت مملکت کے ہر مظلوم شہری کو دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کرائے گی اور پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دکھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کوئٹہ کے مومنین کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اور وہاں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع نہیں کیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ 


احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا سید ناظر تقوی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہم حکومت کو مسلسل دہشت گردوں کے مراکز اور مقامات کی نشاندہی کرتے چلے آ رہے ہیں مگر حکومت دہشت گردوں کے خلاف اقدامات کرنے سے پرہیز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا ہے، ہم اس مملکت خداداد میں بے غیرت اور بے حس حکمرانوں کو عیاشیاں نہیں کرنے دیں گے۔

مولانا ناظر تقوی نے کہا کہ ملت تشیع نے سید الشہداء حضرت امام حسین (ع) سے درس حریت و غیرت و حمیت لیا ہے، ہم جنازے تو اٹھا سکتے ہیں مگر ذلت کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتے۔ ہمیں شہادت تو قبول ہے مگر ذلت نہیں۔ مولانا ناظر تقوی نے مزید کہا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینا چاہئیے، حکمران اپنے ذہنوں میں اچھی طرح یہ حقیقت بٹھا لے کہ اس نے مختلف مارچ، دھرنے اور سونامی تو دیکھے ہیں لیکن اگر ملت تشیع پاکستان نے حسینی مارچ شروع کر دیا تو کیا گورنر ہاؤس اور کیا وزیر اعلیٰ ہاؤس، ہمارا حسینی مارچ حکمرانوں کو روندتا ہوا اسمبلیوں اور پارلیمنٹ پر پہنچ کر وہاں مملکت عزیز پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ علم غازی عباس (ع) لہرا کر ہی رکے گا۔ 

دھرنے میں شریک مختلف لوگوں نے اسلام ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اس وقت تک ہمارا یہ احتجاجی دھرنا پورے پاکستان میں دیئے گئے دھرنوں کی طرح جاری رہے گا۔ دھرنے کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کہا کہ وہ پاکستان میں جاری امریکی و اسرائیلی ایماء پر ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ اور شیعہ سنی وحدت کو نقصان پہنچانے کی عالمی استعماری سازش کو اپنا خون دے کر ناکام بنائیں گے جیسا کہ ماضی میں بھی ناکام بناتے رہے ہیں۔

درایں اثناء مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کی جانب سے شہر کے بیشتر مقامات پر احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین سمیت بچے بھی موجود ہیں۔ دھرنوں کے مقامات میں انچولی سوسائٹی، عباس ٹاؤن، گلشن اقبال، رضویہ سوسائٹی، نارتھ کراچی، ناتھا خان، اورنگی ٹاؤن، نارتھ کراچی، کورنگی ٹاؤن سمیت بیشتر مقامات شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 240734
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش