0
Tuesday 19 Feb 2013 10:48
وزیراعظم کی ہدایت پر پارلیمانی وفد کوئٹہ روانہ

سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہیں، فوج کو بلانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، رکن پارلیمانی وفد

سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہیں، فوج کو بلانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، رکن پارلیمانی وفد
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی ہدایت پر ہزارہ برادری کے ساتھ مذاکرت کے لئے ایک پارلیمانی وفد کوئٹہ روانہ ہو گیا۔ وفد میں قمر الزمان کائرہ، میر ہزار خان بجرانی، ندیم افضل چن، مولابخش چانڈیو، صغریٰ امام اور یاسمین رحمان شامل ہیں۔ روانگی سے قبل ''اسلام ٹائمز'' سے بات کرتے ہوئے وفد میں شامل رکن قومی اسمبلی و کنوینر پبلک اکاؤنٹ کمیٹی یاسمین رحمان کا کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ فوج کو لانے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے یاسمین رحمان کا کہنا تھا کہ فوج بھی ہمارے ملک کی ہی ہے، اسے لانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن بہتر یہ ہو گا کہ سول حکومت اس معاملے کو سنبھالے۔ اگر حالات پر قابو نہ پایا جا سکے تو فوج کو بلانے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، لیکن ابھی اس چیز کا فیصلہ نہیں ہوا۔ 

انہوں نے کہا کہ ہزارہ قوم کے ساتھ مذاکرات کے لئے جانے والے وفد میں شامل رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ہمیں واقعہ سے متعلق تمام اصل حقائق معلوم ہو جائیں تاکہ ہم اس سلسلے میں صدر اور وزیراعظم کو بخوبی آگاہ کریں اور آئندہ ایسے حالات کو روکنے کے لئے کوشش کی جا سکے۔ ادھر کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کا دھرنا مسلسل جاری ہے۔ ''اسلام ٹائمز'' سے بات کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ کسی فرد واحد کی خواہش پر دھرنا ختم نہیں کیا جا سکتا۔
خبر کا کوڈ : 240824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش