0
Thursday 28 Feb 2013 00:35

امت اسلامی کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ایجاد کرنا صیہونیوں و عالمی استکبار کی سازش ہے، سید علی خامنہ ای

امت اسلامی کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ایجاد کرنا صیہونیوں و عالمی استکبار کی سازش ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ آیت اللہ العظمٰی سیّد علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ایجاد کرنا صیہونیوں اور دیگر عالمی استکبار کا اصلی ہدف اور سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ آج تہران میں پاکستانی صدر مملکت آصف علی زرداری کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمان ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کو اسلامی دنیا کے مسائل کے حل کے لئے ایک اہم عامل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے بہت سے مسائل دشمنان اسلام کے ایجاد کردہ ہیں، جن کے حل کے لئے عالم اسلام کی استعداد، توانائیاں اور جغرافیائی پوزیشن موثر اور اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پاکستان میں قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے والے عوامل سے سختی سے نمٹے جانے کی ضرورت پر زور ہوئے اس ملک میں مذہبی اختلاف و تفرقے کو خطرناک بیرونی جراثیم سے تعبیر کیا اور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مذہبی قتل عام واقعاً افسوسناک ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ حکومت پاکستان کو سخت کارروائی کرتے ہوئے اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دینی چاہیئے کہ اس ملک میں قومی اتحاد کو نقصان پہنچایا جائے۔ 

انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان مذہبی و قومی اتحاد کے ساتھ  ترقی و پیشرفت کرنے میں کامیاب رہے گی۔ آیت اللہ العظمٰی سیّد علی خامنہ ای نے ایران و پاکستان کے گہرے دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے بنیادی، اقتصادی، سماجی، سیاسی اور سکیورٹی روابط کو زیادہ سے زیادہ مستحکم اور مضبوط بنائے جانے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو دو طرفہ تعاون کا ایک بہترین نمونہ قرار دیا اور دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں اور مخالفتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مخالفتوں کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ 

اس موقع پر پاکستان کے صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس ملاقات پر اپنی غیر معمولی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور تعاون کو فروغ دینے کے خواہش مند ہیں۔ پاکستانی صدر نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کے فروغ کو روکنے کے حوالے سے بعض طاقتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو ناکام قرار دیا اور کہا کہ اب قومیں یہ سمجھ چکی ہیں کہ دشمنان اسلام کا کس طرح سے مقابلہ کرنا چاہیئے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے اپنے ملک میں جاری اندرونی جنگ کو پاکستان کے دشمنوں کا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای کی دعاؤں سے پاکستان کی حکومت ان ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پہنائے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دیگی۔

دیگر ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری نے تہران میں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس دوران ایران کے سپریم لیڈر نے صدر زرداری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مخالفت کے باوجود 7.5 بلین ڈالر کے اس گیس پائپ لائن منصوبے کو آگے بڑھنا چاہئے۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی اہم مثال ہے۔ پاکستان سمیت دیگر ممالک کا توانائی کے اس محفوظ ذریعے تک پہنچنا پہلی ترجیح ہے۔ اس علاقے میں اسلامی جمہوری ایران وہ واحد ملک ہے جس کے پاس توانائی کے محفوظ ذخائر ہیں اور ہم پاکستان کی توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت، اپنے خصوصاً عوامی رابطوں کو فروغ دینے کے لئے مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اے ایف پی کے مطابق پاکستان نے کہا ہے کہ گیس منصوبہ پاکستان کی توانائی کی ضرورتوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور وہ امریکی دباو کی پروا کئے بغیر اس منصوبہ پر عملدرآمد کرے گا۔ ایک سرکاری اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے رکاوٹیں ہیں مگر اس کے باوجود ہم نے اپنی توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے یہ منصوبہ مکمل کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔
خبر کا کوڈ : 243016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش