0
Sunday 3 Mar 2013 21:53
ملک میں حکومت بے بس اور ریاست خاموش ہے

قتل و غارت گری کو روکنے کیلئے ایک دوسرے کیخلاف محاذ آرائی سے گریز کرنا ہوگا، علامہ ساجد نقوی

قتل و غارت گری کو روکنے کیلئے ایک دوسرے کیخلاف محاذ آرائی سے گریز کرنا ہوگا، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے قائد اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائمقام سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں حکومت بے بس اور ریاست خاموش ہے۔ قتل و غارت گری کے سلسلے کو روکنے کیلئے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی، محاذ آرائی اور اختلاف کی باتوں سے گریز کرنا ہوگا اور قومی سوچ پیدا کرنا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ ہنگو میں شہید ہونے والے افراد کے چہلم کی مناسبت سے پاس کلے ہنگو میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، ہم نے اتحاد و وحدت کی فضاء کو بہتر بنایا اور فرقہ واریت کے مسئلہ کو حل کرنے کی کوششیں کیں۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے 6 روزہ مختصر وقت کی تیاریوں کے تحت برصغیر کی تاریخ کی سب سے بڑی علماء کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کیا۔ اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں دو مرتبہ ملک مکمل طور پر جام ہوا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ حکمرانوں کو پیغام تھا کہ اس سے بڑھ کر بھی اقدام کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی صورتحال بہت خراب ہوچکی ہے۔ جس پر ہمارے جذبات شدید مجروح ہیں، تاہم ہمیں ان مجروح جذبات کیساتھ غور کرنا ہوگا کہ وہ کونسا اقدام ہے جس کے ذریعے اس قتل و غارت گری کو روکا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بے بس ہیں، جبکہ ریاست خاموش ہے۔ عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست کی ہے لیکن ریاست پر اس وقت سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ 

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ہم پاکستان کے شہری اور وارث ہیں، جب ہمیں بسوں سے اتار کر اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نشانہ بنایا جائے تو ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اپنی شناخت کراوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تشیع کو کمزور کرنے کی جو سازشیں تھیں انہیں ہم نے ناکام بنا دیا۔ مسئلہ اب قتل و غارت گری کا ہے۔ ہم ملک کو ایسا جام کرسکتے ہیں کہ ایک پتہ بھی نہ ہل سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہادتیں اور مضبوط کرتی ہیں لیکن ہمیں اس قتل و غارت گری کے سلسلے کو روکنے کیلئے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی، محاذ آرائی اور اختلاف کی باتوں سے گریز کرنا ہوگا اور قومی سوچ پیدا کرنی ہوگی۔ انہوں نے شہداء یکم فروری سمیت ہنگو میں شہید ہونے والے تمام افراد کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور لواحقین کیساتھ اظہار ہمدردی کیا۔
خبر کا کوڈ : 243944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش