0
Tuesday 5 Mar 2013 11:34

امریکہ سازش کے تحت شیعہ سنی کے مختلف قرآن ہونے کا پراپیگنڈہ کررہا ہے، حجۃ الاسلام ابوالحسن نواب

امریکہ سازش کے تحت شیعہ سنی کے مختلف قرآن ہونے کا پراپیگنڈہ کررہا ہے، حجۃ الاسلام ابوالحسن نواب
رپورٹ: نذیر علی ناظر

اسلام ٹائمز۔ مجمع اہل بیت (ع) پاکستان کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں بیداری اسلامی اور وحدت مسلمین سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے اتحاد امت پر روشنی ڈالتے ہوئے انقلاب اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی اسلامی اتحاد کے لئے کاوشوں کو سراہا۔ سیمینار کی صدارت قم ایران کی دانشگاہ ادیان کے وائس چانسلر حجة الاسلام و المسلمین ابوالحسن نواب نے کی جبکہ تحریک اتحاد العلما کے صدر اور جماعت اسالمی کے رہنما مولانا عبدالمالک، جامعہ نعیمیہ لاہور کے پرنسپل علامہ راغب حسین نعیمی، تحریک منہاج القرآن کے رہنما پروفیسر محمد حسین آزاد، پاکستان علما کونسل کے چیرمین اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل حافظ مولانا محمد طاہر اشرفی، جمعیت علمائے پاکستان (نیازی گروپ) کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد حسین چشتی، شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ مظہر عباس علوی، جنرل سیکرٹری مولانا عظمت علی، مولانا مشتاق حسین جعفری، ڈاکٹر سید محمد نجفی اور دیگر نے خطاب کیا۔ 

سامعین کا تنوع:
مقامی ہوٹل کے ہال میں سامعین میں شیعہ، دیوبندی اور بریلوی مدارس دینیہ کے طلبا کے ساتھ خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی ۔ وقفے وقفے سے محمد و آل محمد پر درود و سلام اور نعرہ ہائے تکبیر، نعرہ رسالت اور نعرہ حیدری سے ہال گونجتا رہا۔ ایرانی مہمان عالم دین حجة الاسلام و المسلمین ابوالحسن نواب کے پاکستان کے بارے میں اعداد و شمار، پاکستانی ریاست اور اس کے شہریوں کی جس انداز سے تعریف کی ۔ اس نے ہال میں موجود لوگوں کی نہ صرف معلومات میں اضافہ کیا بلکہ انہیں اپنے بارے میں اچھی باتیں سن کر خاصی مسرت بھی ہوئی اور جس کا اظہار انہوں نے تالیاں بجا کر کیا۔ 

پاکستان ایران سے بہتر:
حجة الاسلام ابوالحسن نواب نے کہا کہ وہ 34 سال سے پاکستان آرہے ہیں اور پاکستانیوں کے طرز عمل، ان کی جدوجہد، عشق رسول (ص) اور اسلام سے محبت کے حوالے سے وہ بہت متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر 1947 میں عوام کی سیاسی جدوجہد کے نتیجے قائم ہوا۔ اور یہ وہ اعزاز ہے جو کہ ایران کو بھی حاصل نہیں کیونکہ ایران اسلامی جمہوری امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی جدوجہد کے نتیجے میں بعدازاں بنا۔
 ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے مختلف شہروں کوئٹہ، حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد، لاہور اور پشاور کے دورہ جات کر چکے ہیں اس لئے انہیں کبھی محسوس ہی نہیں ہوا کہ یہاں شیعہ سنی مسالک رہتے ہیں ۔ بلکہ انہیں ہر جگہ یکسانیت اور اتحاد نظر آیا۔ 

پاکستانی اسلامی خدمت میں مصروف:
حجة الاسلام ابوالحسن نواب نے کہا کہ پاکستانیوں نے آسڑیلیا سے کینیڈا تک ہر جگہ اسلامی مراکز اور انجمنیں قائم کرکے اسلام کی ترویج اور اشاعت میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روس کی جارحیت، فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور انقلاب اسلامی ایران کی حمایت میں پاکستانیوں نے ہمیشہ آواز بلند کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ شیعہ سنی اختلافات کو بھڑکانے کے لئے سرگرم ہے۔ یہ مسلمانوں کے اتحاد کی وجہ سے خوفزدہ ہو کر دہشت اور وحشت پھیلا رہا ہے کہ وہ انتقام لینا چاہتا ہے۔ 

امریکی سازشیں:
ایرانی عالم دین نے کہا کہ امریکہ ایک سازش کے تحت ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ شیعہ اور سنی کا قرآن مختلف ہے۔ حالانکہ بین الاقوامی سطح پر حسن قرات کے مقابلوں میں ایرانی قرا ہی پہلی تین پوزیشنیں جیت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان، وہ شیعہ ہوں یا سنی ان کا قرآن، رسول اور کعبة اللہ ایک ہی ہے۔ اور یہی اسلامی قوت اور اتحاد کی علامت ہے۔ اس لئے اجتہاد سنی عالم دین اور مفتی کرے یا شیعہ مجتہد عالم فقہی مسائل میں فرق نہیں البتہ اعتقادی معاملات میں فتاویٰ مسائل کا حل نہیں۔ 

علامہ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ مسلمانو ں کو اتحاد کے لئے پیغمبر اکرم (ص) کی حیات طیبہ پر عمل کرنا چاہیے اور فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال دینا چاہیے۔ 

پروفیسر محمد حسین آزاد نے کہا کہ استعمار حسینی تحریک سے ڈر کر اختلاف ڈالنا چاہتا ہے تا کہ مسلمانوں کے وسائل پر قبضہ کرسکے۔ مولانا عبدالمالک نے اسلامی جمہوری ایران کی اتحاد اسلامی کے لئے خدمات کو سراہا۔

خبر کا کوڈ : 244304
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش