0
Wednesday 6 Mar 2013 00:47

چین و ایران سے معاہدے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہے ہیں، اسلم غوری

چین و ایران سے معاہدے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہے ہیں، اسلم غوری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکرٹری اطلاعات اور ترجمان محمد اسلم غوری نے کہا ہے کہ باب الاسلام سندھ کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ کراچی میں پچھلے کئی سالوں سے جیدّ علماء کرام کو شہید کیا گیا اور مسلسل شیعہ سنی آگ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، سانحہ عباس ٹاﺅن اسی کی کڑی ہے۔ لیکن کراچی کے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کے مثبت اقدامات سے اس آگ کو کراچی میں نہیں پھیلایا جا سکا۔ اسلم غوری نے کہا کہ اندرون سندھ میں جیکب آباد میں سائیں حسین شاہ پر حملہ، شکار پور میں سید حاجن شاہ پر حملہ اور اب لاڑکانہ میں جے یو آئی کے صوبائی سیکرٹری جنرل سابق سینیٹر ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی رہائش گاہ پر فائرنگ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی پاکستانی ایجنٹ ملک کی اکائی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جس کے لئے ملک میں انار کی پھیلائی جا رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے علماء کرام ان حملوں کو فرقہ واریت قرار نہیں دے رہے ہیں اور ایک دوسرے سے رابطہ کرکے ملک سے دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا 28 فروری کو اسلام آباد میں جے یو آئی کی امن کانفرنس میں علامہّ ساجد نقوی، علامہ ساجد میر، سید منور حسن، مولانا ابوالخیر زبیر سمیت تمام مسالک کے رہنماﺅں کا مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں ایک چھت کے نیچے بیٹھ کر اس ملک میں بدامنی ختم کرنے کا عزم ملک میں انارکی پھیلانے والوں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے تاکہ پاکستان کو ایک نا کام ریاست ثابت کیا جا سکے۔

محمد اسلم غوری نے مزید کہا کہ پاک چین گودار بندرگاہ معاہدہ اور پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ ان دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس ملک کو خون خرابے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ان تمام واقعات کے اصل مجرموں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی سکیورٹی کا بھی بندوبست کیا جا ئے۔ اُنہوں نے جے یو آئی کے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ دشمن کی چالوں کو سمجھتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں اور کسی بھی ردّعمل کا حصہ نہ بنیں اور جماعت کے فیصلوں کے بغیر کوئی بھی قدم نہ اُٹھائیں۔
خبر کا کوڈ : 244557
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش