0
Wednesday 6 Mar 2013 11:58

بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت پر مزاحمتی حلقہ سراپا احتجاج

بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت پر مزاحمتی حلقہ سراپا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں نوجوان کے قتل کیخلاف مزاحمتی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہارکیا ہے، جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ فوج کی فائرنگ کسی اشتعال کے بناء صرف یہاں کے بے بس مسلمانوں کو طاقت کے بل پر دبانے کی خاطر کی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت کو یہاں کے لوگوں کی زندگی اور دوسرے بنیادی حقوق کا ذرا بھی پاس و لحاظ نہیں اور وہ ہر قیمت پر اُن کو ہراساں کرنے کی پالسی پر گامزن ہے، یہ فسطائی پالیسی یہاں 1947ء سے ہی جاری ہے جسکے نتیجے میں اب تک ہزاروں بے گناہوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے کہا ہے کہ قتل کے بعد حکومتی مشینری اور بھارتی میڈیا ایسی جرائم کو جواز فراہم کرنے کی خاطر، مختلف بے بُنیاد اور جھوٹے الزامات گھڑ کر پھیلاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہاں کی مقامی حکومتیں ہمیشہ دہلی کے اشاروں پر چلتی ہیں اور اس طرح عوام کے تئیں اُن کی مجرمانہ غفلت واضح ہے۔

ادھر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (حقیقی) کے چیئرمین جاوید احمد میر نے بارہمولہ میں فوج کی جانب سے فائرنگ میں نوجوان کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارتی فوج اور فورسز کو کشمیریوں کے خون کی لت لگ گئی ہے اسی لئے قتل غارت گری کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع کیا ہے، اس دوران لبریشن فرنٹ ( آر) کے چیئرمین فاروق احمد ڈار نے بارہمولہ میں نوجوانوں پر بغیر کسی اشتعال کے فائرنگ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی افواج نے جان بوجھ کر جموں و کشمیر کے حالات کو خراب کرنے کیلئے معصوم افراد کو گولیوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارتی افواج طاقت کے بل بوتے پر مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھنے کی لاحاصل کوشش کر رہی ہے مگر بھارتی حکام کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ جتنا وہ تحریکی مذاحمت کو دبانے کی کوشش کرینگے اتنا ہی تحریکی جذبے میں اضافہ ہوگا اور کشمیری قوم اپنے حق آزادی سے کسی بھی طرح دست بردار نہیں ہوگی۔

دریں اثناء تحریک وحدت اسلامی کے چیئرمین نثار حسین راتھر نے حیدرآباد میں زیر تعلیم کشمیری نوجوان کی موت پر شدید صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محمد افضل گورو کی تربت ابھی گیلی ہی ہے کہ ایک اور کشمیری طالب علم کی موت سے کشمیر کا گھر گھر ماتم کدے میں بدل گیا، انہوں نے کہا کہ بھارت کا چپہ چپہ کشمیریوں کے لئے روز بروز قتل گاہ ثابت ہورہا ہے، ساتھ ہی ساتھ کل جماعتی حریت کانفرنس، فریڈم ہارٹی، انجمن شرعی شیعیان، اتحاد المسلمین، پیروان ولایت، سالویشن مومنٹ اور امام عصر (عج) اسٹوڈنٹس سوسائٹی کشمیر نے بھی پلوامہ اور بارہمولہ میں طلاب کی ہلاکت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز معصوم کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
خبر کا کوڈ : 244596
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش