0
Wednesday 6 Mar 2013 23:11

نئے صوبے کے قیام کیلئے 24واں آئینی ترمیمی بل دوتہائی اکثریت سے منظور

نئے صوبے کے قیام کیلئے 24واں آئینی ترمیمی بل دوتہائی اکثریت سے منظور
اسلام ٹائمز۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام سے متعلق 24واں آئینی ترمیمی بل پیش کیا۔ مسلم لیگ ن سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بل کے خلاف بائیکاٹ کیا اور ایوان میں ہنگامہ آرائی کی۔ آزاد سینٹر محسن لغاری کی ترامیم مسترد کر دی گئیں جبکہ پیپلزپارٹی کے سردار علی کی ترامیم منظور کرلی گئیں۔ بل کے حق میں ستر ارکان نے ووٹ دیئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔ ایم کیو ایم نے بل کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دیا۔ اپوزیشن لیڈر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کمیشن کی رپورٹ میں پانی، وسائل کی تقسیم اور انتظامی معاملات کو مدنظر نہیں رکھا گیا، حکمران ملک کے مفاد کو مدنظر رکھیں سیاست نہ کریں۔

سینٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ صوبوں کی تقسیم پر سیاست نہیں کی جانی چاہیئے۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے بل پاس ہونے پر بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے عوام کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے صوبے کے قیام سے جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور ہونگی۔ ایم کیو ایم کے رکن سنیٹر بابر غوری نے کہا کہ جہاں جہاں عوام کی خواہش ہوگی، وہاں پر نئے صوبے بننے چاہیئیں۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم نے سانحہ عباس ٹاؤن پر ایوان سے علامتی واک آوٹ بھی کیا۔ اجلاس کل شام ساڑھے چار بجے ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 244821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش