0
Thursday 7 Mar 2013 17:57

پاکستان میں شیعہ نسل کشی کیخلاف 9 مارچ کو حوزہ علمیہ قم بند رہیگا، جامعہ مدرسین

اہل حوزہ مسجد اعظم قم میں عظیم احتجاجی اجتماع کرینگے
پاکستان میں شیعہ نسل کشی کیخلاف 9 مارچ کو حوزہ علمیہ قم بند رہیگا، جامعہ مدرسین
اسلام ٹائمز۔ جامعہ مدرسین، شوریٰ عالی اور مرکز مدیریت حوزہ علمیہ قم نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے خونی سانحات اور مظلوم شیعیان پاکستان کے بے رحمانہ قتل عام نے ہر اہل دل کو رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سلفی اور وہابی گروہ ہر روز مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد کو خاک و خون میں غلطان کر رہے ہیں، ہر روز بہت سے بچے یتیم اور بہت سے والدین اپنے پیاروں کی موت پر داغدار ہو رہے ہیں، ان غم زدہ خانوادوں کے بین اور فریاد سن کر خود بخود آنکھوں سے اشک جاری ہو رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سب کچھ ان کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے، جو سالہا سال سے دنیا میں انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔

اس بیانیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ فرقہ وارنہ اختلافات، اسلامی برادری کے حقوق سے غفلت اور ایک دوسرے کی تکفیر و تفسیق اور اس طرح کے دیگر عوامل دشمنان اسلام کی خواہش کے عین مطابق ہو رہے ہیں، اور یہ وہی چیز ہے جس کے لئے امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ نے بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ مراجع عظام تقلید اور علماء کرام کی اس بارے میں تشویش اور اس طرح کے واقعات کے بارے میں ان کا انتباہ اس موضوع کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے، اور سنجیدگی کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

اس بیانیہ کے اگلے حصے میں کہا گیا ہے کہ تمام حوزوی ادارہ جات پاکستان میں ہونے والے ان خونی حوادث کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور غمزدہ خانوادوں اور شہداء کے لواحقین کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کے حادثات میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ بیانیہ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ اسی مناسبت سے 9 مارچ ہفتہ کے روز حوزہ علمیہ قم کے تمام دورس تعطیل ہوں گے اور ان خونی حادثات کے خلاف احتجاج کے طور پر ٹھیک 10 بجے صبح مسجد اعظم میں عظیم اجتجاجی اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ علماء کرام، اساتید محترم، فضلاء اور طلاب کو اس عظیم الشان احتجاجی اجتماع میں بھرپور شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان میں اہل تشیع کے مظلومانہ قتل عام کے خلاف 9 مارچ ہفتے کے روز حوزہ علمیہ قم بند رہے گا اور مراجع عظام تقلید، علما کرام، حوزوی شخصیات، طلاب و تمام اہل حوزہ، مسجد اعظم قم میں عظیم الشان احتجاجی اجتماع کریں گے۔ میڈیا نیوز کے مطابق مرجع تقلید حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر سینکڑوں علماء و افاضل حوزہ کی موجودگی میں مسجد اعظم قم میں کراچی پاکستان میں اہل تشیع کے مظلومانہ قتل عام کی شدید مذمت کی۔ مرجع تقلید نے کراچی سمیت پاکستان بھر میں مسلسل اہل تشیع کے قتل عام کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قتل عام کے خلاف احتجاج کے طور پر مراجع تقلید عظام اور اھل حوزہ 9 مارچ ہفتہ کے روز اپنے تمام دروس کو تعطیل کرکے مسجد اعظم قم میں عظیم الشان احتجاجی اجتماع کریں گے۔ 

حضرت آیت الله العظمٰی مکارم شیرازی نے اس عظیم احتجاجی اجتماع میں تمام اہل حوزہ اور طلاب کو شرکت کی بھرپور تاکید کرتے ہوئے میڈیا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس عظیم احتجاجی اجتماع کو بھرپور طریقے سے کوریج دینے کی کوشش کریں۔ مرجع تقلید نے پاکستانی شھریوں کو تحفظ فرایم کرنے میں ناکامی پر حکومت پاکستان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ اگر موجودہ حکومت پاکستان اپنے نہتے اور مظلوم شہریوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو اسے مستعفی ہوجانا چاہیے، تاکہ اس کی جگہ پر اہل لوگ اقتدار سنبھال سکیں۔ حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اسلامی جمھوری ایران کی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ شیعیان پاکستان کے قتل عام کے خلاف اپنے بھرپور اعتراض و احتجاج سے حکومت پاکستان کو بخوبی آگاہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 245014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش