0
Thursday 7 Mar 2013 21:32

گرفتاریاں، چھاپے، کرفیو، مارپیٹ اور توڑ پھوڑ حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور ریاستی دہشت گردی کا کھلم کھلا اعلان ہے، لبریشن فرنٹ

گرفتاریاں، چھاپے، کرفیو، مارپیٹ اور توڑ پھوڑ حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور ریاستی دہشت گردی کا کھلم کھلا اعلان ہے، لبریشن فرنٹ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر کے چہار اطراف میں فورسز کے جبر، پولیس چھاپوں اور گرفتاریوں، مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، بیان کے مطابق فرنٹ کے قائمقام چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ کے گھر پر کل رات اور آج دن میں کئی مرتبہ چھاپے مارے گئے ہیں اور پولیس بشیر بٹ کو گرفتار کرنے کی کوششیں کررہی ہے، اسی طرح کئی دوسرے سیاسی قائدین کو گرفتار اور کئی کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، کئی مزاحمتی قائدین جن میں آج ہی دہلی سے سرینگر وارد ہونے والے بزرگ قائد حریت سید علی شاہ گیلانی اور میرواعظ مولانا محمد عمر فاروق قابل ذکر ہیں کو اپنے ہی گھروں میں نظر بند کیا گیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے پچھلے چند روز سے ہزاروں عام شہریوں جن میں طلباء کی کثیر تعداد بھی شامل ہے کو گرفتار کرکے تھانوں اور دوسرے قید خانوں میں مقید رکھے جارہے ہیں۔

فرنٹ نے اس بڑھتے ہوئے پولیس اور فورسز جبر کو صریح بوکھلاہٹ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران دراصل اس جبر کے ذریعے اپنے گناہوں اور ناکامیوں کو چھپانا چاہتے ہیں لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ان ہتھکنڈوں سے نہ اُن کے جرائم چھپ سکتے ہیں اور نا ہی اُن کا یہ جبر اور ظلم کشمیریوں کو تحریک آزادی سے دور کرنے کے بجائے تحریک آزادی کے ساتھ والہانہ طور پر منسلک کررہا ہے اور ہمارے حوصلوں کو اس جبر سے نئی جلا مل رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 245036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش