0
Friday 8 Mar 2013 22:02

سانحہ عباس ٹاﺅن، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے یوم وفا منایا گیا

سانحہ عباس ٹاﺅن، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے یوم وفا منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ عباس ٹاﺅن کے شہداء اور زخمیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک گیر یوم وفا اور دہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ جمعرات کو بعد از نماز مغرب و عشاء جائے وقوعہ پر شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کی تصاویر پر گل پاشی بھی کی گئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھے گئے، ہر آنکھ اشکبار تھی۔

یوم وفا اور یوم احتجاج پر ملک بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں خطباء جمعہ نے ملک میں جاری دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور افراطی عناصر کو تنہا کرنے کے لئے ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے۔ مملکت خداداد پاکستان خالص اسلامی افکار و نظریات کی بنیاد پر حاصل کیا گیا الہیٰ تحفہ تھا، جسے ہمارے نااہل، کرپٹ، خائن حکمرانوں نے قتل و غارت، کشت و خون، ظلم و بربریت کی آماجگاہ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی نااہلی اور خیانت چھپانے کے لئے دہشت گردی کا الزام ایک دوسرے پر ڈالتے نظر آتے ہیں۔ دہشتگردوں اور دہشتگردی کے سدِباب کے لئے کوئی عملی اقدام ہوتا نظر نہیں آتا۔ سانحہ عباس ٹاﺅن شیعیان حیدر کرار اور عاشقان رسول ﴿ص﴾ کی مقتل گاہ بنا ہے۔
 
یوم وفا کےحوالے سے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی بعد نماز جمعہ جامع مسجد مصطفٰی عباس ٹاﺅن، خوجہ جامع مسجد کھارادر، حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیر، مرکزی جامع مسجد اسٹیل ٹاﺅن، جامع مسجد حسینی ماروی گوٹھ، جامع مسجد ابوالفضل العباس بابر مارکیٹ لانڈھی، جامع مسجد امامیہ کورنگی، جامع مسجد نور ایمان، جامع مسجد خدیجتہ الکبریٰ بلدیہ ٹاﺅن، جامع مسجد ہاشمیہ اورنگی ٹاﺅن سمیت مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جبکہ اس حوالے سے مرکزی مظاہرہ مسجد مصطفٰی عباس ٹاﺅن میں کیا گیا اور احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہدائے سانحہ عباس ٹاﺅن کی یادگار سے ہوتی ہوئی ابو الحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی جلسہ کی صورت اختیار کر گئی۔ اس موقع پر خواتین، بزرگ اور بچوں سمیت نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ شرکاء نے دہشت گردی مردہ باد، انتہا پسندی مردہ باد، شیعہ سنی بھائی بھائی، امریکہ و اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔

احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر شیرازی، علامہ صادق رضا تقوی، مولانا علی انور، اصغر زیدی و دیگر رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ ہم نے امامت و امت کے ساتھ وفاداری کا درس حضرت عباس ﴿ع﴾ سے سیکھا ہے اور اسی لئے شہداء کے خون سے وفاداری کے اظہار کے لئے یوم وفا منایا گیا۔ مقررین نے کہا کہ شہداء کے خون سے عہد کرتے ہیں کہ سنی اور شیعہ مسلمان مل کر ان کے اور دیگر بے گناہ انسانوں کے قاتل، امریکی نمک خوار دہشت گردوں کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔
 
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ہماری کسی سیاسی جماعت سے کوئی دشمنی نہیں لیکن سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہماری دینی قیادت کے خلاف بیان بازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ سانحہ عباس ٹاﺅن پر سیاسی جماعتوں کو پوائنٹ اسکور نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی اس سانحہ کو لسانی مسئلہ قرار دینے کی کسی سازش کو کامیاب ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک تکفیری سوچ رکھنے والے یا ان کے حامی عناصر حکومت اور سکیورٹی اداروں میں موجود ہیں، تکفیری دہشت گردوں کا قلع قمع نہیں کیا جاسکتا۔
 
مقررین نے کہا کہ لازم ہے کہ حکومت اور سکیورٹی اداروں کی تطہیر کی جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام ہونے سے نہیں بچایا جاسکتا۔ پوری دنیا پچھلے عشرے سے پاکستان پر صرف اس وجہ سے انگلی اٹھا رہی ہے کہ پاکستان کی سرزمین کو دہشت گردوں کا محفوظ ٹھکانہ بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو جائیں تو پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ان کے شانہ بشانہ ہوں گے۔ دہشتگردی کا یہ بے قابو جن سالوں نہیں بلکہ چند دنوں میں قابو آسکتا ہے۔
 یوم وفا کے حوالے سے ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کے دوران علامہ مرتضٰی زیدی نے کہا کہ حکومت اور منتخب سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے خلاف قرارداد مذمت کے بجائے ان کی مرمت کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو فوجی آپریشن کے ذریعے کچل کر رکھ دیا جائے۔ آخر میں علامہ مرتضٰی زیدی نے کہا کہ ملک و ملت کے وسیع تر مفاد میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف بلاتاخیر فوجی آپریشن شروع کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 245302
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش