QR CodeQR Code

پشاور، مسجد میں خوفناک بم دھماکہ، امام سمیت 7 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

9 Mar 2013 15:29

اسلام ٹائمز: بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی گئی ہے، جس میں تین سے چار کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔ دھماکہ خیز مواد منبر کے اندر نصب کیا گیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ پشاور کے مصروف ترین علاقہ مینا بازار میں واقع مسجد چشتیہ کے اندر بم دھماکے کے باعث 7 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ اس قدر خوفناک تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے کے بعد لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ دھماکہ خیز مواد منبر کے اندر نصب کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں تین سے چار کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ شہید ہونے والوں میں امام مسجد بھی شامل ہیں۔ دیگر ذرائع کے مطابق زخمیوں میں اکثر افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے شہادتوں میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دھماکہ ظہر کی جماعت کے دوران ہوا، جس کی پہلی رکعت ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکے میں پیش امام بھی شہید ہوگئے ہیں۔
 
دھماکے کی نوعیت شدید تھی اور آواز بہت دور دور تک سنی گئی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ قریبی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے کے وقت مسجد میں پچاس کے قریب لوگ نماز ادا کر رہے تھے، مسجد کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جبکہ پشاور کے اسپتالوں میں ایمرجینسی نافذ کر دی گئی ہے۔ پولیس اور ریسکیو ادارے موقع پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ مینا بازار پشاور کا انتہائی مصروف بازار ہے۔ دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی گئی ہے، جس میں تین سے چار کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسجد چشتیہ میں نماز ظہر تقریباً 1 بجکر 15 منٹ پر ادا کی جا رہی تھی جیسے ہی پہلی رکعت ہوئی زور دار بم دھماکہ ہو گیا۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں جان محمد ولد نزیر، الیاس خان ولد شیر زمان، محمد بشیر، شاہ حسین ولد امام صاحب شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت مسجد میں 30 سے 40 نمازی موجود تھے۔ دھماکے کے فورا بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائی شروع کردی اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کرنا شروع کردیا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ جس سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ تنگ و تاریک گلیوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور عام لوگوں کو دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کی طرف جانے نہیں دیا گیا۔ زخمیوں میں 10 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق منبر کے نیچے تین سے چار کلو گرام بارودی مواد نصب کیا گیا تھا جسے ٹائم ڈوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ دھماکے سے مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا اور دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ جس سے مسجد منہدم ہونے کا خطرہ ہے۔ شہریوں نے جاں بحق اور زخمی افراد کو کندھوں اور سہارے کے ذریعے ایمبولینس گاڑیوں تک پہنچایا۔ دھماکے کے فوراً بعد پولیس کے اعلیٰ حکام بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ دھماکے سے قریبی دکانوں میں پڑا سامان بھی بکھر گیا اور کئی افراد دکانیں بند کر کے گھروں کو لوٹ گئے۔


خبر کا کوڈ: 245473

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/245473/پشاور-مسجد-میں-خوفناک-بم-دھماکہ-امام-سمیت-7-افراد-جاں-بحق-30-سے-زائد-زخمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org