0
Saturday 9 Mar 2013 17:02

حکومت پاک ایران گیس منصوبے پر امریکی دباؤ مسترد کر دے، زاہد اسلم

حکومت پاک ایران گیس منصوبے پر امریکی دباؤ مسترد کر دے، زاہد اسلم
اسلام ٹائمز۔ حکومت پاک ایران گیس معاہدہ پر امریکی دباؤ نظرانداز کرتے ہوئے اس کی فوری تعمیر شروع کروائے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے اور دوستی کی عظیم مثال ہے۔ اس کی تکمیل سے خطے میں معاشی ترقی آئے گی اور باہمی روابط بڑھنے کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار صدر ایوان صنعت و تجارت میاں زاہد اسلم نے خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود تو بھارت کے ساتھ جوہری توانائی کا معاہدہ کر چکا ہے اور ہمیں باوجود دہشت گری کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے نہ تو توانائی کی ضروریات کیلئے مدد دے رہا ہے اور نہ ہی پرامن مقاصد کے استعمال کیلئے جوہری معاہدہ کر رہا ہے جبکہ گیس بحران کے خاتمہ اور بجلی کی پیداوار کیلئے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر کے معاملے پر دباؤ ڈال رہا ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسی بھی متوقع امریکی اقدام کو بالائے تاک رکھ کر اس منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کرنا چاہیئے کیونکہ امریکہ پاکستان پر پابندیاں لگانے کی سکت نہیں رکھتا بلکہ وہ تو خود اپنی سالمیت کی جنگ لڑ رہا ہے اور اسی تناظر میں افغانستان اور عراق سے اپنی افواج واپس لے کر جانا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں توانائی کے بدترین بحران کی وجہ سے پیداواری سیکٹر شدید زبوں حالی کا شکار ہے اور برآمدات کیلئے بروقت آرڈرز کی تکمیل نہیں ہو پا رہی جبکہ فیکٹریوں کی بندش نے بے روزگاری کے سیلاب کو بھی جنم دیا ہے، اس کی وجہ سے شرح نمو بھی ملک کی تاریخ میں سب سے کم ہو گئی ہے۔

میاں زاہد اسلم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر جو کہ ملکی برآمدات میں 13 بلین ڈالر کا زر مبادلہ کما کر دے رہا ہے کو ریلیف دینے کیلئے حکومت فوری طور پر ناقابل عمل ایس آر اوز 154 اور 98 کو فی الفور واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں بنائے گئے یہ دونوں کالے قوانین کی وجہ سے بزنس کمیونٹی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے جبکہ سائزنگ اور پاورلومز سیکٹرز نے بھی ان ایس آر اوز کی واپسی تک فیکٹریاں بند کر دی ہیں اسی طرح باقی سیکٹرز بھی مجبوراً بند کرنے پڑیں گے چنانچہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کی زبوں حالی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اور ریلیف کی فراہمی کیلئے ان قوانین پر فوری نظر ثانی کرے۔
خبر کا کوڈ : 245518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش