0
Sunday 5 Apr 2009 09:08

اسلام آباد میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ،10اہلکار جاں بحق

اسلام آباد میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ،10اہلکار جاں بحق
اسلام آباد(خبرایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے قریب ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں10اہلکار جاں بحق اور5زخمی ہو گئے۔دھماکے سے ارد گرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے دھماکے کے فوری بعد پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس بن یامین خان نے واقعہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بیرک میں 24 اہلکار موجود تھی، دھماکے کے نتیجہ میں 6جوان جاں بحق ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ حملہ آور ای سیون کے رہائشی علاقے سے بیرک کے عقبی جانب سے داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اسلام آباد میں دہشت گردوں کے داخلہ کی اطلاع کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں ضروری حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے، علاقے کے مختلف داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی ہیں اور چیکنگ ہو رہی ہے تاہم بیرک کی عقبی طرف رہائشی علاقے کی طرف سے حملہ آوروں نے فائدہ اٹھایا۔ ذرائع کے مطابق وہاں سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لیا گیا ہی۔ایس ایس پی طاہر عالم کے مطابق خود کش حملے کے وقت اہلکا ر کھانا کھا رہے تھے۔دھماکے کی جگہ کے قریب جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد اور ڈاکٹر عبد القدیر خان کی رہائش گاہیں بھی واقع ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق دہشت گردوں نے دھماکے کے بعد ایف سی کی رہائشی بیرک میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔زخمی اہلکاروں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردوں کو دیکھتے ہیں گولی مارنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔مشیرداخلہ رحمن ملک نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا خودکش تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کھانے کا وقت تھا اور جو اہلکار سیکورٹی پر مامور تھے وہ کھانا کھانے چلے گئے جو کہ ان کی غفلت اور لاپروائی ہے۔۔ خودکش حملہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے سیکٹر ایف7اور ای7کو مکمل سیل کردیا،جبکہ نیشنل پارک کے جنگل میں بھی ممکنہ دہشتگردوں کی موجودگی کے خطرہ کے پیش نظر مارگلہ روڈ پر و اقع تمام رہائشی مکانات کے گیٹ بند کر وادیے گئے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے خود کش حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں قیمتی جانوں کے زیاں کا گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔صدر نے کہا کہ اس قسم کی کارروائیوں سے دہشت گردی کے خلاف حکومتی عزم کو متزلزل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ صدر نے قیمتی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت ظاہر کی۔ وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ مرتکب عناصر کو فوری گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے وزارت داخلہ کو اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہسپتال حکام کو بھی ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد اور نو منتخب امیر سید منور حسن نے ایف سی چوکی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاہے ۔ جماعت اسلامی کے رہنماوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ انہو ں نے اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔واضح رہے کہ حکومت نے چند روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خبردار کیا تھا کہ شدت پسند لاہور میں مناواں میں پولیس کے تربیتی مرکز کی طرح اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاقے میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے مراکز کے علاوہ اہم قومی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ایک سرکاری دستاویز میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے ایک منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کے تحت بہت جلد اسلام آباد اور اس کے گرد و نواح میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ان میں سِول، فوجی تنصیبات کے علاوہ غیر ملکی سفارت خانے بھی شامل ہیں۔ 


خبر کا کوڈ : 2456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش