0
Sunday 10 Mar 2013 21:57
طالبان اور امریکہ میں مذاکرات جاری ہیں، کرزئی

افغانستان سے فوج کا کامیاب انخلاء یقینی بنائیں گے، امریکی وزیر دفاع

افغانستان سے فوج کا کامیاب انخلاء یقینی بنائیں گے، امریکی وزیر دفاع
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ قطر میں دوبارہ افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں۔ ایک سال قبل طالبان کی جانب سے مذاکرات میں تعطل آگیا تھا۔ واشنگٹن نے افغانستان میں آگے بڑھتے ہوئے مفاہمتی عمل پر ملے جُلے ردِ عمل کا اظہار کیا تھا۔ یومِ خواتین پر منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر کرزئی نے کہا "طالبان کے سینیئر لیڈر اور امریکہ ایک خلیجی ملک میں روزانہ کی بنیاد پر مذاکرات کررہے ہیں"۔ 

جبکہ افغانستان میں طالبان ترجمان، ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ مذاکرات معطل ہونے کے بعد سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ طالبان ترجمان کا کہنا تھا، طالبان سختی سے کرزئی کا بیان مسترد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ 2014 میں افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا سے قبل طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب افغان حکام بھی طالبان سے براہِ راست مذاکرات نہیں کررہے۔ 

ادھر امریکہ کے نئے وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورے پر اچانک کابل پہنچ گئے ہیں۔ کابل پہنچنے کے بعد نو منتخب وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان سے فوج کا کامیاب اور ذمہ دارانہ انخلاء یقینی بنائیں گے۔ چک ہیگل نے نو دن پہلے وزارت دفاع کا منصب سنبھالا ہے۔ بطور وزیر دفاع اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لئے انہوں نے افغانستان کا انتخاب کیا اور جمعہ کی شام غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچ گئے۔ طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج افغانستان سے ذمہ دارانہ انخلاء کے لئے تیار ہے لیکن اس سے پہلے اسے کئی بڑے مسائل اور چیلنجوں کا سامنا ہے۔ چیک ہیگل نے کہا کہ وہ کابل میں افغان صدر اور اتحادی فوج کے کمانڈروں سے ملیں گے۔ ان کے دورے کا مقصد صورت حال کا خود جائزہ لینا ہے۔
خبر کا کوڈ : 245828
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش