0
Thursday 14 Mar 2013 16:20

سعودی عرب، 7 افراد کو سزائے موت، ملزمان کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا

سعودی عرب، 7 افراد کو سزائے موت، ملزمان کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں حکام نے اقوام متحدہ کے ماہرین اور حقوق انسانی کی تنظیموں کے اپیل کے باوجود سات افراد کو سزائے موت دے دی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنوبی شہر ابحا میں روایتی طریقے سے سر قلم کرنے کی بجائے فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے ان 7 افراد کو سزائے موت دی گئی۔ ان افراد کو 2009ء میں جرائم پیشہ گروپ تشکیل دینے، مسلح چوریاں اور جیولری کی دوکانوں کو لوٹنے کے الزام میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ منگل کو اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے سعودی حکام پر زور دیا تھا کہ وہ سزائے موت پر عمل درآمد روک دیں۔ 
ماہرین نے ان افراد پر عائد کردہ الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ الزامات جعلی ہیں اور غیر منصفانہ عدالتی کارروائی کے ذریعے انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ صوابدیدی سزائے موت، ماورائے عدالت ہلاکتوں، سمری ٹرائل کے خلاف کام کرنے والے ایک اہلکار کرسٹوف ہینز نے کہا ہے کہ ایسے ممالک جنہوں نے سزائے موت ختم نہیں کی وہاں پر یہ سزا صرف منصفانہ عدالتی کارروائی اور تحفظ کے عمل کی نگرانی میں دی جانی چاہیے۔ 

تشدد کے حوالے سے کام کرنے والے اہلکار جوآن مینڈز نے کہا ہے کہ ہمیں ان الزامات پر بھی سخت تشویش ہے کہ ان سات افراد پر دوران حراست تشدد کیا گیا اور دیگر طرح کا خراب سلوک برتا گیا اور بیان پر زبردستی دستخط کرائے گئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے، تو سعودی عرب نے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی خلاف ورزی کی ہے۔ حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مذکورہ سزائے موت کو سراسر ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت ان افراد پر الزامات عائد کیے گئے تھے تو اس وقت ان میں سے دو بچے تھے۔ تنظیم کے مشرق وسطیٰ اور شمالی امریکہ کے ڈائریکٹر فلپس لوتھر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک خونی دن تھا جب سات افراد کو تشدد کے ذریعے حاصل کردہ اعتراف جرم کی روشنی میں ایک ایسی عدالتی کارروائی میں موت کی سزا سنائی تھی جہاں ان افراد کو قانونی مدد حاصل نہیں تھی اور نہ ہی سزا کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل تھا۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کا ایک بیان جاری کیا ہے جس میں یہ نہیں بتایا کہ ان سات افراد کو کس طریقے سے موت کی سزا دے دی گئی اور صرف اتنا بتایا کہ ابحا میں موت کی سزا پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں سال 2012ء میں 69 لوگوں کو موت کی سزا دی گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 246621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش