0
Saturday 16 Mar 2013 01:02

ایران کے بارے میں امریکہ کا مذاکرات اور دھمکیوں کا کھیل جاری

ایران کے بارے میں امریکہ کا مذاکرات اور دھمکیوں کا کھیل جاری
اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ایران ایک یا دو سال میں جوہری ہتھیار بنا لے گا، جسے روکنے کیلئے ایران پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاس ایران کو روکنے کی صلاحیت موجود ہے، تاہم معاملات کا حل سفارتی سطح پر چاہتے ہیں، جس کیلئے مذاکرات سمیت تمام آپشنز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے جوہری ہتھیار پوری دنیا بالخصوص اسرائیل کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی سکیورٹی کیلئےمسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر براک اوبامہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس وہ تمام آپشنز موجود ہیں جن کی بدولت ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے سے روکا جاسکے۔ اسرائیلی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر اوبامہ نے کہا کہ ایران سے مذاکرات کے لئے تمام دروازے کھلے ہیں، ایران کو چاہیے کہ اس مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام نہ صرف اسرائیل اور امریکہ بلکہ تمام دنیا کے لئے خطرناک ہے۔ صدر اوبامہ نے کہا کہ ایران کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو اعتماد میں لے رہے ہیں۔ انہوں نے ایران کو خبردار کیا کہ ہماری ہدایات کو سنجیدگی لیا جائے۔ دوسری صورت میں ایسی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا جو پہلے نہیں لگائی گئی تھیں۔ دوسری طرف اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ وہ ہر طرح کی عسکری جارحیت کے لئے تیار ہے، جبکہ ہمیشہ کی طرح ایران نے اس بار بھی تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن مقاصد کے حصول کے لئے ہے۔

ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کیلئے فوجی کارروائی سمیت تمام طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ امریکہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لئے جو کرسکتا ہے کرے گا۔ اس مقصد کے لئے تمام آپشنز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جس میں فوجی کارروائی بھی شامل ہے۔ امریکہ کی ریڈ لائن یہ ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تاہم بین رہوڈز کا کہنا تھا کہ تنازع کا پرامن حل قابل ترجیح ہوگا کیونکہ سفارت کاری سے حاصل ہونے والے نتائج دیرپا ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 246885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش