0
Monday 18 Mar 2013 15:16

پشاور، جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش حملہ، 4 افراد جاں بحق 30 زخمی، فائرنگ کا سلسلہ جاری

پشاور، جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش حملہ، 4 افراد جاں بحق 30 زخمی، فائرنگ کا سلسلہ جاری
اسلام ٹائمز۔ پشاور کے جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش حملے اور فائرنگ سے چار افراد جاں بحق اور تیس زخمی ہوگئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق پہلے ایک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے بعد دہشتگردوں نے ایک ایڈیشنل سول جج کے کمرہ عدالت میں دستی بم بھی پھینکا۔ اس کے ساتھ ہی دہشتگردوں نے فائرنگ بھی کر دی۔ دہشتگردوں کے ساتھ ضلع کچہری میں موجود پولیس اہلکاروں کا بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔ وزیر اطلاعات میاں افتخار نے اس بات کی تصدیق کی کہ حملہ آوروں نے بعض افراد کو یرغمال بنا لیا ہے اور حملہ خود کش تھا۔
 
جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے کے لئے خیبر روڈ پر لوگوں کی قطار لگی ہوتی ہے اور ایک ایک آدمی کی تلاشی لی جاتی ہے، اس کے باوجود دہشتگردی کی اتنی منظم اور بڑی کارروائی ایک سوالیہ نشان ہے۔ خیبر روڈ پر واقع جوڈیشل کمپلیکس کے سامنے پی سی ہوٹل اور کور کمانڈر کی رہائش گاہ جبکہ پہلو میں سپریم کورٹ بنچ، ہائیکورٹ اور صوبائی اسمبلی کی عمارتیں موجود ہیں۔ دھماکے اور فائرنگ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور پہنچایا گیا ہے، جن میں وکلا، چار خواتین اور چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں نے حملے سے آگاہ کر دیا تھا۔ حملہ آور جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس وردیوں میں داخل ہوئے اور ایک حملہ آور نے ایڈیشنل سول جج کلثوم اعظم کے کمرے میں‌ خود کو اڑا، کلثوم اعظم حملہ میں زخمی ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق پشاور میں جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے، واقعے میں 27 افراد افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں وکلاء بھی شامل ہیں۔ دھماکے کے بعد شدید نوعیت کی فائرنگ بھی کی گئی، جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دہشتگردوں نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں گھسنے کی کوشش کی اور ایڈیشنل سیشن جج کے کمرے میں دستی بم پھینکا۔ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کے مطابق ایک حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا اور کچھ افراد کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ دہشت گرد عمارت میں اب بھی موجود ہیں۔ وزیر اطلاعات نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ہشتگردوں کے ساتھی جیل اور عدالت میں ہوں، جنھیں چھڑانے آئے ہوں۔ خودکش دھماکے کے بعد پاک آرمی کے جوان بھی پہنچ گئے ہیں۔ دھماکے سے دفاتر کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ امدادی کارکنان نے اب تک 4 افراد کی لاشیں اور27 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ہے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے جوڈیشل کمپلیکس کو اپنے حصار میں لے لیا ہے اور عام افراد کو وہاں جانے سے روک رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 247510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش