0
Monday 25 Mar 2013 23:54

پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر امریکی دباﺅ قبول نہ کیا جائے، متحدہ علماء محاذ

پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر امریکی دباﺅ قبول نہ کیا جائے، متحدہ علماء محاذ
اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیراہتمام یوم پاکستان کے حوالے سے بانی و جنرل سیکرٹری مولانا محمد امین انصاری کی دعوت پر مقامی ہال میں مولانا انتظارالحق تھانوی کے زیرصدارت تحفظ مقاصد پاکستان میں علماء کا کردار کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں جے یو آئی س کے مرکزی رہنماء مفتی عثمان یار خان، متحدہ علماء محاذ کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، چیئرمین مفتی محمد اسلم نعیمی، ہیئت آئمہء مساجد کے سربراہ علامہ آغا حسن صلاح الدین، جماعة السنہ کے صدر علامہ سید اشرف قریشی، جے یو پی کے مرکزی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ صادق رضا تقوی، علماء و مشائخ رابطہ کونسل کے چیئرمین پیر سید اعجاز علی نقوی، جماعت غرباء اہلحدیث کے علامہ ڈاکٹر عامر عبداللہ محمدی، سندھ علماء محاذ کے علامہ اسلام الدین دہلوی، پاکستان تحریک انصاف کے اسرار خان عباسی، پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد اسلم خٹک، شکیل قاسمی، حافظ ساجد، مولانا غلام مصطفٰے فاروقی، قاری محبوب اعوان، مولانا عثمان غوری، پروفیسر انوار احمد شیخ، مولانا غلام مصطفٰے رحمانی، حافظ گل نواز و دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان مسلمانوں کے لئے نعمت خداوندی ہے، اس کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اگر پاک فوج کی ذمہ داری ہے تو اس کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت علماء کرام کی ہے اور ہم یہ ذمہ داری ہم سروں پر کفن باندھ کر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا قیام اسلام کے نام معرض وجود میں آیا اور اس کا بنیادی نعرہ بھی یہی تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالٰہ الااللہ تھا مگر افسوس حکمرانوں نے ہمیشہ پاکستان کے قیام کے اصولی مقصد کو پس پشت ڈالے رکھا اور انحراف کرتے ہوئے اغیار کی غلامی کو اپنا شعار بنائے رکھا اور آج نام نہاد مغرب نواز میڈیا مقاصد پاکستان کو دھندلانے کی سازش کرتے ہوئے نوجوان نسل کے ذہنوں کو پراگندہ کر رہا ہے، عوام ایسے عناصر کاسخت محاسبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر نازک موقع پر ملک میں تمام مسالک کے صلح جو اور جید علماء نے مسلکی تفریق سے بالاتر ہو کر صحیح سمت میں رہنمائی کا فریضہ ادا کیا ہے اور اپنے باہمی اتحاد اور اتفاق سے ملک اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔
 
مقررین نے کہا کہ پاکستان میں اگر نظام مصطفٰے ﴿ص﴾ کا نفاذ ہوتا تو صورتحال یکسر تبدیل ہوتی۔ ہر طرف عدل و انصاف کا راج ہوتا، قتل و غارت گری اور دہشت گردی کے بجائے امن و محبت اور بھائی چارے کی فضاء ہوتی اور عوام بدحال ہونے کے بجائے خوش حال ہوتی۔ مقررین نے کہا کہ تمام مذہبی و سیاسی اور محب ِوطن قوتیں بلا امتیاز مسلک و رنگ و نسل قیام ِپاکستان والے جذبے کے ساتھ استحکامِ پاکستان اور تکمیل مقاصد پاکستان کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں، تاکہ اسلام و پاکستان کے خلاف عالمی استعمار امریکہ، اسرائیل اور بھارت کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آنے والی حکومت ملک میں نظامِ مصطفٰی ﴿ص﴾ کے نفاذ کا فی الفور اعلان کرے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور امریکہ سمیت بیرونی دباﺅ کو قبول نہ کیا جائے۔ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت یہودی آباد کاری کے خلاف مسلم ممالک کی مشترکہ اسلامی فوج تشکیل دی جائے۔ سیمینار میں سانحہ عباس ٹاﺅن، سانحہ پشاور، سانحہ کوئٹہ، سانحہ بادامی باغ لاہور سمیت ملک بھر میں خودکش حملوں، امریکی ڈرون حملوں اور دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 249086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش