1
0
Wednesday 27 Mar 2013 07:09

بلتستان ڈویژن میں شگر کے بعد اب کھرمنگ کو بھی ضلع کا درجہ دے دیا گیا

بلتستان ڈویژن میں شگر کے بعد اب کھرمنگ کو بھی ضلع کا درجہ دے دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ بلتستان ڈویژن کی سب ڈویژن شگر کو ضلع بنانے کے بعد کھرمنگ کو بھی ضلع بنانے کا اعلان ہوا۔ بلتستان ڈویژن کے ضلع اسکردو میں موجود سب ڈویژن شگر کو ضلع کا درجہ دینے کے بعد اب سب ڈویژن کھرمنگ کو بھی ضلع کا درجہ دیا گیا۔ کھرمنگ کو ضلع بنانے کے اعلان کی تقریب میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ رضوی کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر یوسف نمبردار اور انجمن امامیہ اسکردو کے رکن علامہ شیخ محمد جواد حافظی نے بھی شرکت کی۔ کھرمنگ الڈینگ میں منعقدہ تقریب میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس تقریب کی اہم خصوصیت اس حوالے سے بھی تھی کہ اس میں روایتی سیاسی حریف پارٹیوں نے پہلی مرتبہ متحد ہو کر ایک تقریب کو بحسن و خوبی اختتام پذیر کروایا، جبکہ اس سے قبل یہ دونوں سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کی سخت مخالف تھیں۔ سیاسی حریف سے مراد ان کی دشمنی یا مخالفت سیاسی پارٹی سے نہیں بلکہ دو مختلف شخصیات سے ہے۔ ایک گروہ کا سرخیل سید محمد علی شاہ معروف آغا فوکر جبکہ دوسرا مرحوم اسد زیدی ہے۔ یہ دونوں شخصِات جس سیاسی پارٹی میں جائیں جیالے بغیر چون و چرا کے اس پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیتے ہیں۔ یوں کھرمنگ کی سیاست میں سیاست اور نظریات سے زیادہ شخصیات کا عمل دخل ہے۔ اسد زیدی کی شہادت کے بعد انکے فرزند سید امجد زیدی نے اس سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔

طویل سفری صعوبت کو طے کرتے ہوئے منعقدہ تقریب میں اسلام ٹائمز کا نمائندہ بھی کوریج کے لیے پہنچ گیا۔ اس ہنگامی اور ناقابل یقین لمحے میں منتظمین اپنی دھن میں مگن تھے، منتظمین اور اہلیان ضلع کھرمنگ کے رویوں کے خلاف مقامی اخبارات نے شہ سرخی میں ان سے متعلق خبروں کو جگہ دی۔ عوام  تقریب کے بعد کھانے پر ٹوٹ پڑے اور کھانے سے محرومی مہمانوں بلخصوص صحافیوں کا مقدر بنی، اور اخبارات نے اسی خبر کو نمایاں انداز میں لگایا جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اس خبر کے پیچھے مقامی سیاسی مخالفین کی شرارت کے علاوہ صحافیوں کا جذبہ انتقام بھی کارفرما ہو سکتا ہے۔ ایک مقامی اخبار نے تو ان افراد کی تعداد کا ذکر بھی بڑھا چڑھا کر کیا اور کچھ اس انداز سے خبر لگائی کہ جب لوگ کھانے پر ٹوٹ پڑے تو دھکم پیل میں چند افراد کو معمولی نوعیت کی "خراش" آئی تھی، یہ "خراش" ایڈیٹنیگ کے مراحل سے گزر کر جب اخبار میں پبلش ہوئی تو "زخمی" کی شکل اختیار کر چکی تھی۔

منعقدہ تقریب میں عوامی توجہ نظامت کے فرائض انجام دینے والے جوان کی طرف مرتکز رہی۔ نظامت کے فرائض سخنگو غلام محمد معروف جی ایم انجام دے رہے تھے جو کہ عوامی مزاج اور نفسیات کے مطابق انداز اور الفاظ میں چناو کا ہنر خوب جانتے ہیں۔ ان کی گوہر افشانی کے بعد مقامی نمائندوں اور خود وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کی گلابی اردو نہایت پھیکی پڑ جاتی تھی۔ جس کا اظہار نجی محفل میں بڑے فخر کے ساتھ ہوا۔ ناظم تقریب نے مقررین کی ہوائی خلائی باتوں، غیر منطقی جملوں، ایک دوسرے پر کیے گئے طنز و طعنوں کے حملوں، فخر و مباہات پر مبنی متکبرانہ اور مغرورانہ طریقوں اور باتوں، اپنی علمی سطح کا اظہار کے علاوہ طرح طرح کی غلطیوں کی تصحیح کرنے کی خوب صورت اور ماہرانہ کوشش بھی کی، لیکن ملمع کی انگوٹھی ملمع کی ہوتی ہے۔ یکے بعد دیگر اپنی کوششوں کو رائیگاں جاتے ہوئے دیکھنے کے باوجود موصوف نے ہمت نہیں ہاری اور تادم آخر یہ سلسلہ جاری ریا۔

تقریب کے آخر میں وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے ضلع کھرمنگ کا اعلان نہایت فخر کے ساتھ کیا۔ انہوں نے اپنی روایات کو قائم رکھتے ہوئے سیاسی مخالفتین کے خلاف حملہ کرنے میں کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کے خلاف جو گفتگو کی تقریبا جملوں کی ہیرا پھیری کے ساتھ وہی باتیں کی جو شگر کو ضلع بناتے وقت کہی تھی۔ جملوں میں ترتیب کے فرق کے علاوہ شگر ضلع کے اعلان کے وقت اپنے خطاب کے دوران جو اردو کی غلطیان کیں بقول خود کے جس گلابی اردو میں گفتگو کی وہی گلابی اردو یہاں بھی بولی گئی۔ واضح رہے سید مہدی شاہ کی طرف سے گلگت بلتستان میں علمی خدمات میں سے ایک قابل ذکر خدمت  یہ اصطلاح یعنی "گلابی اردو" کی اصطلاح ہے۔ اس کے بعد دامن اردو میں شاید مزید اصطلاحات کی گنجائش باقی نہ رہے۔ اگرچہ ان کی علمی خدمات میں بالخصوص بےروزگار جوانوں کو اساتذہ کے طور پر بغیر ٹیسٹ انٹرویو اور میرٹ کے تقرری بھی ہے جو ان کے عظیم کارناموں سے ایک ہے جس کا ذکر یہاں موزوں نہیں۔ کھرمنگ ضلع بننے کے بعد ان کے اعلان کے مطابق ایک ہی ماہ کے اندر انتظامی ادارے بھی قائم کریں گے اور باقاعدہ کام جاری ہونگے۔ وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ نے کھرمنگ کے عوام کو ضلع بننے کے موقع پر مبارکباد پیش کی اور اسے جمہوریت کا تخفہ قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 249242
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

karmang taqreeb ka kholasa
ہماری پیشکش