0
Wednesday 27 Mar 2013 00:08

توہین عدالت کیس، رحمان ملک نے فرد جرم عائد کرنے کا عدالتی فیصلہ چیلنج کر دیا

توہین عدالت کیس، رحمان ملک نے فرد جرم عائد کرنے کا عدالتی فیصلہ چیلنج کر دیا
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے سردار لطیف خان کھوسہ کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ہے۔ جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ان پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے کا 18 مارچ کا عدالتی حکم کالعدم قرار دیا جائے۔ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے ریکارڈ سے ظاہر ہے کہ رحمان ملک نے کسی بھی مرحلے پر عدالتی عمل میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی۔ اپیل کے مطابق، رحمان ملک نے اسٹیل ملز کرپشن اسکینڈل میں ایف آئی اے کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ کے عدم اطمینان کی اخباری خبر پر تفتیش، طارق کھوسہ سے لے کر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو سونپ دی۔ عدالت نے کبھی تفتیش طارق کھوسہ کے سپرد کرنے کا حکم نہیں دیا۔ لہذا ان کو ہٹانے کے اقدام کو توہین عدالت کی بنیاد نہیں بنایا جا سکتا۔
 
رحمان ملک کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالت میں ایسے حقائق بیان کرنے سے گریز کیا، جن سے اُن کیخلاف چیف جسٹس کی ناراضی ثابت ہوتی ہے۔ اس کی مثال ڈاکٹر ارسلان کیس کے فیصلے میں ان کیخلاف لکھے گئے جملے ہیں۔ اس گریز کی وجہ چیف جسٹس کا احترام ہے۔ رحمان ملک کو عدالت نے توہین عدالت میں اظہار وجوہ کا نوٹس 17 دسمبر 2009ء کو جاری کیا تھا اور قرار دیا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کی طارق کھوسہ سے ناراضی کا خود ہی نتیجہ اخذ کر کے تفتیش تبدیل کی اور عدالتی عمل میں مداخلت کے مرتکب ہوئے۔ رحمان ملک نے عدالت سے غیرمشروط معافی بھی مانگ لی تھی۔ جسے عدالت نے 18 مارچ کو مسترد کر کے فرد جرم عائد کرنے کیلئے 27 مارچ کی تاریخ مقر کر رکھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 249255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش