0
Sunday 31 Mar 2013 02:35

چیف جسٹس نے 54 سابق ارکان کی جعلی ڈگریوں کی خبر کا نوٹس لے لیا

چیف جسٹس نے 54 سابق ارکان کی جعلی ڈگریوں کی خبر کا نوٹس لے لیا
اسلام ٹائمز۔ چيف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 54 سابق ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگريوں سے متعلق خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے يکم اپريل کو سماعت مقرر کر دی ہے اور چيئرمين ايچ ای سی اور سيکرٹری اليکشن کميشن کو طلب کر ليا ہے۔ ہائير ايجوکيشن کميشن نے اپني رپورٹ ميں 54 جعلی ڈگری ہولڈرز کی نشاندہی کی تھی اور اس حوالے سے اليکشن کميشن کو ان ارکان کی تفصيل ارسال کی تھی۔ سپريم کورٹ کا کہنا ہے کہ ہائير ايجوکيشن کميشن 54 ارکان کی ڈگرياں جعلی قرار دے جا چکا ہے۔ جن کيخلاف کارروائی نہ ہونا حيرت انگيز امر ہے، سپريم کورٹ نے قرار ديا ہے کہ 189 سابق ارکان پارلیمنٹ نے ايچ ای سی کے انتبائی خط کے باوجود ابھی تک اپنی اسناد کی تصديق کا کام نہيں کيا، سپريم کورٹ نے کہا ہے کہ جعلی ڈگری دھوکہ دہی اور فريب ہے۔ جو تعزيرات پاکستان کے تحت قابل سزا ہے۔
 
سپريم کورٹ نے قرار ديا ہے کہ عدالت 2010ء ميں جعلی ڈگری ہولڈر ارکان کيخلاف فوجداری کارروائی کا حکم دے چکی ہے، عدالت نے 54 جعلی ڈگری ہولڈرز، 19 زير سماعت مقدمات اور 189 ايسے ارکان جن کی گذشتہ دو سال سے ڈگرياں تصديق نہيں کرائی گئيں، کی فہرست بھی جاری کی ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 54 سابق ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں سے متعلق خبروں کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن اور چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ 

سپریم کورٹ نے سیکرٹری الیکشن کمیشن اور چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو یکم اپریل کو نوٹس جاری کر دیا ہے، جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت پیر کو ہوگی، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ مقدمے کی سماعت کرے گا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 54 سابق ارکان پارلے منٹ کی ڈگریاں جعلی تھیں۔ ایچ ای سی رپورٹ کے مطابق 189 ارکان پارلے منٹ نے اپنی ڈگریوں کی تصدیق نہیں کرائی جبکہ 19 ارکان پارلے منٹ کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیسز ماتحت عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن اور ایچ ای سی سے متعلق رپورٹ طلب، سماعت پیر کو ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 250157
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش