0
Wednesday 3 Apr 2013 04:01

عوام نے انتخابات میں اعتماد کیا تو دوہرے تعلیمی معیار کا خاتمہ کردیں گے، ثروت اعجاز قادری

عوام نے انتخابات میں اعتماد کیا تو دوہرے تعلیمی معیار کا خاتمہ کردیں گے، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ دینی تعلیم کے ساتھ جدید عصری تعلیم 5 سے 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے۔ غریب مظلوم عوام کو تعلیم سے دور رکھنا ملک کو جدید دنیا سے دور کرنے کے مترادف ہے۔ سرمایہ دارانہ، جاگیردارانہ، وڈیرانہ اور آمرانہ سوچ رکھنے والے غریب عوام کی تعلیم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ عوام نے انتخابات میں پاکستان سنی تحریک پر اعتماد کا اظہار کیا تو دوہرا تعلیمی معیار کا خاتمہ کردیں گے اور ملک کے آئین کی روح کے مطابق غریب عوام کو تعلیم کی روشنی سے روشناس کریں گے۔ آئین کے آرٹیکل A-25 کے تحت مفت اور یکساں تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر افسوس آئین و جمہوریت کے دعویداروں نے آئین کے آرٹیکل A-25 سے روگردانی کرتے ہوئے غریب عوام کو تعلیم سے دور کیا اور سرمایہ دارانہ سوچ کے حامل افراد کو جدید تعلیم فراہم کی جو کہ عوام کے ووٹوں کے تقدس کی پامالی اور عوام کے حقوق غضب کرنے کے مترادف عمل ہے۔ عوام کو یکساں جدید عصری تعلیم سے دور کرنے والے خوفزدہ ہیں کہ عوام میں شعور بیدار ہوگیا تو ان کی سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔ پاکستان سنی تحریک کا منشور ہے کہ تعلیمی دوہرے معیار کو ختم کرکے غریب امیر سب کو یکساں تعلیم فراہم کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر PISF کے طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ نصاب تعلیم میں حقائق کو مسخ کرکے ان لوگوں کو قومی ہیرو بنایا گیا ہے جو نہ صرف پاکستان مخالف تھے بلکہ پاکستان کو گناہ تصور کرتے تھے حکومت پاکستان اس کا نوٹس لے اور ملک کے حقیقی ہیروں کو نصاب تعلیم میں شامل کرکے ان قوتوں کو پیچھے دھکیلا جائے جنہوں نے پاکستان کو اول روز سے ہی تسلیم نہیں کیا اور جو خود کو انگریزوں اور ہندوؤں کا پیروکار سمجھتے تھے۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پسماندہ طبقے کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات کرے۔ جب تک اس ملک میں 5 سال سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو آئین میں دی گئی ضمانت کے مطابق مفت تعلیم نہیں دی جائے گی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے بھی سب کو یکساں مواقع فراہم نہ کیے جائیں گے نہ جمہوریت کی بنیادیں مضبوط ہوں گی، نہ جوہر قابل کے لیے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاکر ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ممکن ہوگا اور نہ آئین و قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
خبر کا کوڈ : 251033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش