0
Friday 5 Apr 2013 15:15

پاکستانی نوجوانوں کی اکثریت جمہوریت سے بیزار اور شرعی نظام کی حامی ہے، بی بی سی

پاکستانی نوجوانوں کی اکثریت جمہوریت سے بیزار اور شرعی نظام کی حامی ہے، بی بی سی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں نوجوانوں کی اکثریت جمہوری نظام سے بیزار جبکہ شرعی نظام کے حامی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق برطانوی کونسل کےایک سروے میں حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں کہ ملک میں نوجوانوں کی اکثریت کے خیال میں جمہوریت پاکستان کیلئے درست نظامِ حکومت نہیں۔ پاکستان میں نظام حکومت سے متعلق نوجوانوں کی رائے جاننے کیلئے 18 سے 29 سال کی عمر کے 5 ہزار نوجوانوں سے رائے لی گئی، ان میں 90 فیصد سے زائد نوجوانوں نے کہا کہ ملک صحیح سمت میں نہیں جارہا۔ سروے کے مطابق نصف سے زائد نوجوانوں کا کہنا تھا کہ جمہوریت ان کے اور ملک کیلئے اچھی نہیں رہی، 94 فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان غلط سمت میں جارہا ہے۔ 2007 میں کئے گئے سروے میں یہ شرح 50 فیصد تھی۔ بہترین سیاسی نظام کے بارے میں پوچھے جانے پر سب سے زیادہ نوجوانوں نے شرعی نظام کے حق میں ووٹ دیا، فوجی نظام دوسرے جبکہ جمہوریت تیسرے درجے پر رہی۔

سروے میں شامل 70 فیصد نوجوانوں کو پاکستان کی فوج پر زیادہ اعتماد تھا جبکہ جمہوری حکومت کے حق میں بولنے والوں کی تعداد صرف 13 فیصد تھی۔ 25 فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ملک میں جاری تشدد سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں یا وہ کسی نہ کسی پرتشدد واقعے کے عینی شاہد رہے ہیں اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں یہ شرح 60 فیصد رہی۔ ان نوجوانوں کیلئے زیادہ قابلِ فکر بات مہنگائی اور اشیاء کی بڑھتی قیمتیں تھیں نہ کہ دہشتگردی، 70 فیصد کے قریب نوجوانوں نے اس معاملے میں صورتحال کو 5 برس قبل سے بدتر قرار دیا۔ یاد رہے کہ مئی میں عام انتخابات میں ملک کی 30 برس سے کم عمر کی آبادی کا کردار اہم مانا جا رہا ہے جو کہ رجسٹرڈ ووٹروں کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 251732
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش