0
Saturday 6 Apr 2013 14:56

کوئٹہ، 112 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کا فیصلہ کل تک ملتوی

کوئٹہ، 112 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کا فیصلہ کل تک ملتوی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی الیکشن کمیشن نے کوئٹہ کی قومی اسمبلی کی دو سیٹوں پر داخل کیے گئے 112 کاغذات نامزدگی پر فیصلہ اتوار کو اعلیٰ تعلیمی کمیشن، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر اداروں کی جانب سے رپورٹ آنے تک موخر کر دیا۔ ذرائع کے مطابق جمعہ کو کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے 2 نشستوں کیلیے 59 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سابق وزیر زبیدہ جلال نے خواتین کیلئے مختص دو سیٹوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئے بھی قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف بلوچستان کے آفیشلز کے مطابق قومی اسمبلی کی دو سیٹوں کیلئے 26 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی ہے اور انہیں مشروط پر منظور کر لیا گیا ہے۔

این اے- 259 کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں پاکستان مسلم لیگ ق کی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی، پاکستان پیپلز پارٹی کے میر مقبول، پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے آغا حسن بلوچ، میر صلاح الدین رند اور جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حمداللہ اور ایڈووکیٹ کامران خان شامل ہیں۔ حافظ فضل محمد باریکھ اور حاجی منظور مینگل این اے 260 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

دوسری جانب کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کی سیٹوں کیلئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جمعہ کو لگاتار پانچویں روز بھی جاری رہی۔ آفیشلز کے مطابق پی بی-2 کیلئے جمع کرائے گئے 35 کاغذات نامزدگی میں سے پانچ امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے ہیں۔

پی بی-3 سے 33 میں سے پانچ، پی بی-4 سے 65 میں سے دو، پی بی- 5 سے 78 میں سے آٹھ جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی-1 سے جمع کرائے گئے 62 کاغذات نامزدگی میں سے 18 کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 252016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش