0
Saturday 6 Apr 2013 17:56

کالعدم لشکر طیبہ میں اکثریت فوج اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ملازمین کی ہے،رپورٹ

کالعدم لشکر طیبہ میں اکثریت فوج اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ملازمین کی ہے،رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم تنظیم لشکر طیبہ میں بھرتی کئے جانے والے افراد میں سے 94 فیصد کا تعلق مقبوضہ کشمیر اور پنجاب سے ہے اور ان افراد کا تعلق فوج اور انٹیلی جنس نیٹ ورک سے ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی اکیڈمی نے گزشتہ کئی سالوں کی ریسرچ پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جو کہ سی کرسٹین فیئر‘ ڈون راسلا اور انیرادہ گھوش سمیت پانچ مصنفین پر مشتمل ٹیم نے کی ہے۔ سروے رپورٹ لشکر طیبہ کے 900 سے زائد کارکنوں کی سوانح عمریوں پر مشتمل ہے۔

60 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لشکر طیبہ کے کارکنوں کی اکثریت پاکستانی صوبہ پنجاب سے بھرتی کی گئی ہے۔ بھرتی کئے گئے کارکن گوجرانوالہ، فیصل آباد، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، بہاولنگر‘ خانیوال اور ملتان سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لشکر طیبہ کے کارکن زیادہ ترآزاد کشمیر اور افغانستان سے تربیت حاصل کرتے ہیں اور ان دونوں جگہوں پر بیک وقت 75 فیصد لشکر طیبہ کے کارکن تربیت حاصل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شام کے 49 فیصد کارکنوں کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے جبکہ چیچنیا، تاجکستان اور بوسنیا سے تعلق رکھنے والے افراد اس تنظیم میں شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 252050
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش