0
Saturday 6 Apr 2013 19:00

انتخابات میں اینٹی طالبان اور پرو طالبان میں مقابلہ ہوگا، رحمن ملک

انتخابات میں اینٹی طالبان اور پرو طالبان میں مقابلہ ہوگا، رحمن ملک
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے ایک مرتبہ پھر شریف برادران کے مختلف معاہدوں کو سامنے لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف جن کے نام صادق اور امین ہیں، انکے علاوہ ملک میں کوئی بھی شخص اس معیار پر پورا نہیں اترتا، آرٹیکل 62،63 کی شقیں ختم نہ کرنا سابقہ پارلیمنٹ کی ناکامی ہے اور میں اس پر معافی مانگتا ہوں، شریف برادران پلی بارگیننگ کے تحت سوٹ کیس لیکر بیرون ملک گئے اور اس طرح کا معاہدہ کرنیوالا شخص نااہل ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کو دبانے کیلئے انجینئرڈ انتخابات ڈیزائن کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، لیکن فتح بالآخر پیپلز پارٹی کی ہی ہوگی، مسلم لیگ (ن) نے جمعہ کے روز ایکشن کیا اور ہفتہ کے روز میری پریس کانفرنس اسکا ری ایکشن ہے اور ایک دو روز میں شریف برادران کے حوالے سے اور بہت سی چیزیں منظر عام پر لاؤں گا اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک انکے چہروں سے نقاب نہیں اتر جاتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں منیر احمد خان، عزیز الرحمن چن اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ رحمان ملک کی موجودگی میں حلقہ پی پی 154 کے کارکنوں نے میرٹ کو نظر انداز کرکے ٹکٹ دئیے جانے پر شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ رحمان ملک نے کہا کہ آج کسی کو پیپلز پارٹی اور کسی کو اسکی لیڈر شپ کی شکل پسند نہیں آ رہی، کچھ آرکیٹکٹس پیپلز پارٹی کو سارے معاملے سے باہر رکھنے کیلئے کھیل کھیل رہے ہیں لیکن انہیں ناکامی ہوگی، آج ملک میں کوئی بھی شخص صادق اور امین نہیں اور اگر کوئی شخص خود کو صادق اور امین صادق ثابت کر دے تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست سے کنارہ کش ہو جاؤں گا، جن کے نام صادق اور امین ہیں، انکے علاوہ کوئی بھی شخص اس معیار پر پورا نہیں اترتا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے تو ہمیشہ عدلیہ، قانون اور عوام کے سامنے سرتسلیم خم کیا ہے، ہمارے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا لیکن آج تھوک کے حساب سے لوگوں کو نااہل کیا جا رہا ہے، قانون کو سب کو ایک نظر سے دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پلی بار گیننگ کرنیوالا شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا، نواز شریف اور شہباز شریف اپنے محسن جو اب انکے دوست بن چکے ہیں اور انکے خلاف نہ بولنے کی قسم کھا رکھی ہے، پرویز مشرف سے دس سالہ معاہدہ کرکے باہر گئے۔ نواز شریف نے مسجد نبوی (ص) میں بیٹھ کر جھوٹ بولا کہ وہ کسی معاہدے کے تحت سعودی عرب نہیں آئے لیکن جب کچھ دباؤ آیا تو کہا لگتا ہے پانچ سال کا معاہدہ ہوا تھا، بڑے بڑے وکیل جو انتخابی مہم چلا رہے ہیں، میں سب کو عوام میں ایکسپوز کروں گا اور میں آج سے ان چہروں سے نقاب اتارنے کیلئے جہاد کا اعلان کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بینظیر بھٹو سے کہا تھا کہ جو پرویز مشرف کے ہوتے ہوئے انتخابات میں حصہ لے گا وہ غدار ہوگا، میں ایک دو ہفتے تک بینظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے درمیان معاہدے (جسے بینظیر بھٹو شہید نے جمہوریت کی طرف سفر) کا نام دیا تھا، اس میں نواز شریف کے حوالے سے طے پانے والے باتیں عوام کے سامنے لیکر آؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں وقت آنے پر بتاؤں گا کہ نیب میں 30 ملین ڈالر کا کیس کیوں رکا اور اسے روکنے والے کون تھے؟ وہ کونسے چہرے تھے جنہوں نے راتوں کے اندھیروں میں معافیاں مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی قرضہ نہیں لیا، لیکن 3.5 ارب کدھر گئے؟ رائیونڈ کی زمین، گھر اور محل کہاں سے آگئے؟ کیا انکم ٹیکس گوشواروں، کاغذات نامزدگی فارم میں اسکا ذکر ہے، اگر یہ اسکی قیمت چار لاکھ روپے بتاتے ہیں تو میں آٹھ لاکھ دیکر لینے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج سے ہر جیالا باہر نکلے گا اور انتخابی مہم چلائے گا، ہم کسی قوت کو اپنی مرضی نہیں کرنے دیں گے، بہت سے لوگ خود کو لیڈر تو کہتے ہیں لیکن ان میں اس طرح کی خاصیتیں نہیں ہیں، پانچ سالوں میں صرف ایک ہی مرغا پھنسا ہے اور وہ پیپلز پارٹی ہے، لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے اوپر جتنا ظلم کرو گے ہم اتنا ہی چمکیں گے، لیکن یہ پیسے کی چمک نہیں ہوگی ہم اپنے کام سے چمک دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بلاول زرداری میں بھٹو کی جھلک اور بے نظیر جیسی ماں کی تربیت کا عکس نظر آیا ہے، انشاءاللہ ہم پورے ملک میں انتخابی مہم چلائیں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں دہشت گردی 90 فیصد کم ہوئی اور جب دہشت گردی کے حوالے سے تاریخ لکھی جائیگی تو اس میں لشکر جھنگوی کا نام آئیگا اور جب یہ نام آئیگا توا س میں مسلم لیگ (ن) کا بھی نام آئیگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں اینٹی طالبان اور پرو طالبان میں مقابلہ ہوگا اور میری دعا ہے کہ انتخابات ملتوی نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سامنے ہو تو سوموٹو ہو جاتا ہے لیکن جب (ن) لیگ ہو تو آنکھیں بند کرلی جاتی ہیں، الیکشن کمیشن میں انکے حوالے سے ریکارڈ بھجوایا ہوا ہے، سب کو ایک ہی ترازو میں تولنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 252070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش