0
Wednesday 10 Apr 2013 12:06

کاغذات نامزدگی کسی طے شدہ منصوبے کے تحت مسترد کئے جارہے ہیں، طارق جاوید

کاغذات نامزدگی کسی طے شدہ منصوبے کے تحت مسترد کئے جارہے ہیں، طارق جاوید
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سینئر وائس چیئرمین، سابق قائم مقام وزیراعلیٰ سندھ، سابق رکن قومی اسمبلی، رابطہ کمیٹی کے سابق ڈپٹی کنوینر اور رابطہ کمیٹی کے رکن طارق جاوید نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو منظور اور مسترد قرار دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل مضبوط ترین اسٹیبلشمنٹ کے کسی طے شدہ منصوبے اور اسکرپٹ کے تحت کیا جارہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امیدواروں کی اسکروٹنی میں جو دہرا معیار اپنایا جارہا ہے وہ کھلا مذاق ہے اور نہ صرف شرافت، اخلاقیات، ملکی و بین الاقوامی قوانین اور اسلامی اصولوں کے سراسر منافی ہے بلکہ ملکی سلامتی و یکجہتی کے خلاف زہر قاتل بھی ہے۔

طارق جاوید نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ان امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو بغیر کسی اعتراض کے درست قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے بنکوں سے اربوں کھربوں روپے کے قرضے لئے، ان قرضوں کو معاف کرایا اور سرکاری خزانے پر ڈاکہ ڈال کر ملک اور بیرون ملک محلات، جائیدادیں اور بڑی بڑی جاگیریں بنائیں جبکہ غریب و متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں بال کی کھال نکالی جارہی ہے اور انہیں مسترد کیا جارہا ہے۔ طارق جاوید نے کہا کہ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کسی طے شدہ منصوبے اور اسکرپٹ کے تحت صرف مخصوص خاندانوں، دولت مندوں، کرپشن اور قومی دولت کی لوٹ مار کرنے والوں کونہ صرف الیکشن میں حصہ لینے کا حقدار قرار دے رہے ہیں بلکہ ان کے کھلے محافظ بھی بنے ہوئے ہیں دوسری جانب سچے اور ایماندار افراد کو اسمبلیوں سے باہر رکھنے کا قطعی اور قطعی پروگرام بنایا جاچکا ہے تاکہ فسطائیت پر مبنی حکومت کے علی الاعلان قیام کا اہتمام کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ حرام کی کمائی سے 2،2اور 3،3 ہزار ایکڑ پر محل بنانے والے سیاستدانوں کے کاغذات منظور کرلئے گئے ہیں جبکہ غریب و متوسط طبقہ کے امیدواروں کو چھینک بھی آجائے تو ان کے کاغذات مسترد ہوجاتے ہیں۔ آیت الکرسی اور دعائے قنوت نہ سنانے والوں کے کاغذات مسترد ہوجاتے ہیں جبکہ جنہوں نے حرام کی کمائی کے ڈھیر لگا دیئے ہیں ان کے کاغذات منظور ہوجاتے ہیں۔ یہ کیا مذاق ہے؟ انہوں نے ارباب اختیار سے کہا کہ وہ انصاف کا دہرا معیار اپناتے وقت یہ یاد رکھیں کہ روز محشر ایک ایک مظلوم کا ہاتھ ہوگا اور آپ کا گریبان ہوگا۔ طارق جاوید نے کہا کہ میرا یہ تبصرہ ہر دردمند اور محب وطن پاکستانی کیلئے دعوت فکر ہے کہ وہ آگے بڑھیں، سوچیں اور میرے خیالات پر تبصرہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 253099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش