0
Saturday 8 May 2010 10:14

برطانیہ،حکمران جماعت کو شکست،حکومت بنانے کیلئے سیاسی جوڑ توڑ شروع

برطانیہ،حکمران جماعت کو شکست،حکومت بنانے کیلئے سیاسی جوڑ توڑ شروع
لندن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق برطانوی انتخابات میں اپوزیشن کنزرویٹو پارٹی نے حکمران لیبر پارٹی کو شکست دے کر برتری حاصل کر لی ہے۔تاہم کوئی بھی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکی،جس کے بعد حکومت بنانے کیلئے دونوں بڑی جماعتوں نے سیاسی جوڑ توڑ شروع کر دی ہے جبکہ لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ نک کلیگ ”کنگ میکر“ بن گئے ہیں۔
نتائج کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے 306 حکمران جماعت لیبر پارٹی نے 258 اور لبرل ڈیموکریٹس نے 57 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی جبکہ27 حلقوں میں دیگر امیدوار کامیاب ہوئے۔حکومت بنانے کیلئے 650 نشستوں کے ایوان میں 326 نشستیں حاصل کرنا ضروری ہے اور انتخابی نتائج نے معلق پارلیمنٹ وجود میں آنے کے اندازوں کی تصدیق کر دی ہے۔کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون نے ابھی اپنی پارٹی کی فتح یا حکومت بنانے کا اعلان تو نہیں کیا لیکن یہ ضرور کہا کہ گورڈن براوٴن نے حکومت کرنے کا حق کھو چکے ہیں۔ تاہم لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ نک کلیگ کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومت بنانے کا پہلا موقع کنزرویٹوز کو ملنا چاہئے۔
وزیراعظم گورڈن براؤن نے کہا ہے کہ وہ نتائج تسلیم کرتے ہیں۔حکومت سازی کیلئے اگر کنزرویٹوز اور لبرل ڈیموکریٹس میں اتفاق نہ ہو سکا تو پھر لیبر پارٹی لبرل ڈیموکریٹس سے بات چیت کریگی۔وزیر اعظم گورڈن براوٴن بھی اپنی نشست برقرار رکھنے میں کامیاب ہو گئے اور انھوں نے گزشتہ انتخاب کے مقابلے میں 5ہزار زیادہ ووٹ حاصل کئے۔اسی ہی طرح کنزرویٹو پارٹی کے راہنما ڈیوڈکیمرون نے بھی اپنی نشست سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔انھیں 29 ہزار 9 سو 73 ووٹ ڈالے گئے جبکہ ان کے مد مقابل لیبر پارٹی کے امیدوار 7 ہزار 511 ووٹ حاصل کر سکے۔ شمالی آئرلینڈ میں ڈیمو کریٹک یونینسٹ پارٹی کے راہمنا پیٹر رابنسن اپنی نشست گنوا بیٹھے اور اسے اب تک کے نتائج کا بڑا "اپ سیٹ"قرار دیا جا رہا ہے۔لندن کے علاقے ٹوٹنگ سے پاکستانی نژاد لیبر پارٹی کے امیدوار محمد صادق خان بھی اپنی نشست کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے۔انھوں نے 22 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار کو 19 ہزار سے زیادہ ووٹ نہیں مل سکے۔
آج نیوز کے مطابق برطانیہ کے عام انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی 306 نشستیں حاصل کر کے سب سے بڑی جماعت بن گئی۔حکومت سازی کیلئے لبرل ڈیموکریٹس کو دعوت دے دی۔ چھتیس سال بعد برطانیہ میں معلق پارلیمنٹ قائم ہو گئی۔برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں کنزرویٹو پارٹی نے تین سو چھ، لیبر پارٹی نے دو سو اٹھاون،لبرل ڈیموکریٹس نے ستاون اور دیگر جماعتوں نے اٹھائیس نشستیں حاصل کیں۔کنزرویٹو پارٹی دارالعوام میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے باوجود ایوان میں مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کر سکی۔
برطانوی قانون کے مطابق ملکہ برطانیہ وزیراعظم گورڈن براوٴن کو حکومت سازی کی دعوت دیں گی۔ حکومت سازی میں ناکامی پر سب سے زیادہ نشستوں والی جماعت کو حکومت بنانے کا موقع ملے گا۔کنزرویٹو پارٹی نے حکومت سازی کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔اس سلسلے میں لبرل ڈیموکریٹس کو دعوت بھی دی گئی ہے۔انتخابات میں ناکامی کے بعد پہلی نیوز کانفرنس سے خطاب میں گورڈن براؤن نے کہا کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔لبرل ڈیموکریٹس کے رہنما نک کلیگ سے سیاسی اصلاحات پر مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 25378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش