0
Sunday 14 Apr 2013 00:11

ضابطہ اخلاق ملی وحدت کی طرف سفر کا آغاز، اہل تشیع کی طاقت میں اضافہ ہوگا، علامہ عبدالحسین الحسینی

ضابطہ اخلاق ملی وحدت کی طرف سفر کا آغاز، اہل تشیع کی طاقت میں اضافہ ہوگا، علامہ عبدالحسین الحسینی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے ضابطہ اخلاق کو ملی وحدت کی طرف سفر کا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل کی تکمیل سے پاکستان میں اہل تشیع کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوال زریں میں سے ہے کہ ‘‘اتحاد میں زندگی ہے اور اتفاق میں برکت ہے۔’’ اس میں کوئی شک و شبہ کی بات نہیں ہے کہ ہمیں اس وقت سب سے زیادہ اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے۔ اگر ہم اپنی اناں کو چھوڑیں، اگر ہم اپنے شخصی مفادات کو چھوڑ دیں، قوم، ملت اور مذہب کیلئے کام کریں تو کوئی بعید نہیں کہ ہم کامیابی سے ہمکنار نہ ہوں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آدمی کے اندر جب یہ بات ضم ہوجائے کہ جو ہوں وہ میں ہی ہوں، اور دوسرا آدمی کوئی آدمی ہی نہیں ہے، تو وہ اس دنیا میں بھی ذلیل ہے اور اس دنیا میں بھی خوار ہوگا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 11 گناہ کبیرہ ہیں، میں یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ آپ نے کبھی بھی اسٹیج سے یہ بات نہیں سنی ہوگی کہ گناہ کبیرہ میں ایک گناہ قطع رحمی ہے، یعنی تعلقات کو منقطع کرنا۔ اگر ہم قطع رحمی کو چھوڑ کر صلح رحمی کو اپنائیں تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم اس دنیا میں بھی کامیاب ہیں اور اس دنیا میں بھی کامیاب رہیں گے۔ لہذا اتحاد ہونا چاہئے، اتفاق ہونا چاہے۔ علامہ عبدالحسین نے مزید کہا کہ ہم تو خاکسار ذہن کے مالک ہیں۔ علامہ عارف حسین الحسینی نے ہمیں یہ درس دیا ہے کہ جو اپنے آپ کو خاک سمجھے خداوند تعالٰی اس کا نام آسمانوں پر لکھتا ہے، اور جو اپنے آپ کو آسمان سمجھے، اس کو زمین بوس کرتا ہے۔ انہوں نے ضابطہ اخلاق کو خوش آئند قرار دہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملت تشیع کی وحدت کی طرف سفر کا آغاز ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے علامہ ناصر عباس جعفری نے ضابطہ اخلاق پر دستخط کر دیئے ہیں۔ اس کی تکمیل سے پاکستان میں اہل تشیع کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 254030
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش