0
Monday 15 Apr 2013 18:43

اتحاد و وحدت کی فضاء کو ہر صورت قائم رکھیں، علامہ ساجد نقوی کا چہلم شہداء عباس ٹاون میں خظاب

اتحاد و وحدت کی فضاء کو ہر صورت قائم رکھیں، علامہ ساجد نقوی کا چہلم شہداء عباس ٹاون میں خظاب
تحریر: زیڈ ایچ جعفری

شہدائے سانحہ عباس ٹاﺅن کے چہلم کا مرکزی پروگرام اہلیان عباس ٹاﺅن کی جانب سے ابولحسن اصفہانی روڈ گلشن اقبال میں منعقد کیا گیا۔ چہلم کے مرکزی پروگرام میں شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی رہنماء شیعہ علماء کونسل، علامہ قاضی احمد نورانی مرکزی رہنماء جمعیت علماء پاکستان، مولانا اسد اللہ بھٹو صدر ملی یکجہتی کونسل صوبہ سندھ و نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ، علامہ دیدار علی جلبانی ضلعی رہنما مجلس وحدت مسلمین و امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی ایس 126، علامہ جعفر سبحانی صدر شیعہ علماء کونسل کراچی، عرفان عزیزی رہنماء سنی اتحاد کونسل، مولانا مرزا یوسف حسین مرکزی محرک آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، سید حیدر عباس رضوی مرکزی رہنماء متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر اہلسنت و اہل تشیع علماء کرام، خانوادہ شہداء، ہزاروں سنی شیعہ مسلمانوں نے شرکت کی۔ چہلم کے مرکزی پروگرام کی نظامت کے فرائض سلمان حسینی سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم ضلع غربی نے انجام دئیے۔ اس موقع پر شہید فاﺅنڈیشن، شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، جعفریہ یوتھ سمیت مختلف تنظیموں کی جانب سے اسٹال لگائے گئے تھے۔

مرکزی چہلم شہدائے سانحہ عباس ٹاﺅن میں شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے خصوصی خطاب میں پاکستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ آج ملک ایک حساس دور سے گذر رہا ہے۔ اس حالت میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حساس دور میں اتحاد و وحدت کی فضا کو ہر صورت قائم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عملاً دہشت گردوں کے حوالے کیا جا چکا ہے اور اب ریاستی ادارے دہشت گردی پر قابو پانے میں بے بس نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاون میں ملوث تمام عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نگراں سیٹ اپ امن و امان کے قیام میں اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی مسلک بھی دہشت گردی میں ملوث نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل میں بھی شیعوں کی نمائندگی ہے۔ شیعہ و سنی کو لڑانے کی کوشش ہوئیں لیکن دشمن اپنے مقصد میں ناکام رہا ہے۔ کچھ گروہ دہشتگردی کیلئے تیار کئے گئے ہیں، جن کے مضبوط نیٹ ورکس بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوال کرتے ہیں کہ آخر کیوں ہمیں دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے بارے میں آگاہ نہیں کیا جاتا۔

مرکزی چہلم شہدائے سانحہ عباس ٹاﺅن سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب صدر اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاﺅن ہو یا سانحہ کوئٹہ یا اس جیسے دیگر واقعات، یہ سب امریکہ اور اسرائیلی سازشوں کا حصہ ہیں جس کا مقصد پاکستان میں سنی شیعہ اتحاد کو پارہ پارہ کرنا اور پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ عباس ٹاﺅن کے بعد تمام سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعے امریکہ و اسرائیل کو ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی ناکامی سے دوچار کر دیا۔
اہلسنت عالم دین عرفان عزیزی نے کہا کہ پاکستان میں مساجد و امام بارگاہوں سے لیکر مدارس و مزارات اولیاء تک اور انفرادی طور پر سنی شیعہ علماء کرام و شخصیات کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کی ہر سازش و واقعہ کے پیچھے دشمنان اسلام و پاکستان یعنی امریکہ اور اسکے حواری ملوث ہیں۔  انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ پاکستان کے باشعور سنی شیعہ مسلمان دشمنوں کی تمام سازشوں کا اپنے مثالی اتحاد کے ذریعے منہ توڑ جواب دیں گے اور دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 254152
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش