0
Friday 19 Apr 2013 22:31

عدلیہ نے کبھی انتظامیہ یا مقننہ کا کردار نہیں اپنایا، تنقید بلاجواز ہے، افتخار محمد چوہدری

عدلیہ نے کبھی انتظامیہ یا مقننہ کا کردار نہیں اپنایا، تنقید بلاجواز ہے، افتخار محمد چوہدری
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ آئین کا تقاضہ ہے کہ ریاست ہر شہری سے برابری کا سلوک کرے۔ آئین کے آرٹیکل 8 کے تحت بنیادی حقوق سے متصادم قانون سازی کالعدم قرار پاتی ہے، عدالت کو آئینی حدود سے ماورا ہر قانون اور اقدام کالعدم قرار دینے کا آئینی اختیار حاصل ہے، ان کا کہنا تھا کہ کسی حکومت کا جواز قوانین کے منصفانہ اور غیر جابندارانہ نفاذ پر منحصر ہے، کیونکہ ریاست، امن اور انصاف کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی اور معاشرے سے استحصال کا خاتمہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ممکن نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گڈگورننس کے فقدان کے باعث عوام کا عدالتوں سے رجوع بڑھ رہا ہے۔ ملک کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ عدلیہ میں ججوں کی تعداد نہیں بڑھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقستمی سے حکومت اس مسئلے پر توجہ نہیں دے رہی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دیگر شعبوں کی طرح نظام انصاف میں بھی اصلاحات رائج ہونے میں وقت لگے گا، تاہم اس حوالے سے کانفرنس کی تجاویز پر عمل درآمد کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔
خبر کا کوڈ : 255885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش