0
Friday 19 Apr 2013 22:09

سپریم کورٹ کی اے جی پی آر کو سابق وزیراعظم کے ترقیاتی فنڈز روکنے کی ہدایت

راجہ پرویز اشرف نے نو منصوبوں کیلئے اربوں روپے اپنے حلقہ انتخاب کیلئے مختص کئے
سپریم کورٹ کی اے جی پی آر کو سابق وزیراعظم کے ترقیاتی فنڈز روکنے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے جاری کئے گئے 47 ارب کے ترقیاتی فنڈز میں سے 4.5 ارب کے باقی فنڈ روکنے کی ہدایت کر دی ہے۔ سیکرٹری کابینہ کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس فنڈز کی مانٹیرنگ کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی مغل بادشاہ نہیں بیٹھا کہ جو مرضی آئے کرتا چلا جائے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ منصوبوں کی منظوری صرف ارکان اسمبلی یا اہم افراد کی تجویز پر ہی دی جا سکتی ہے، وزیراعظم حکومت اور شہریوں کا نمائندہ ہے، فنڈز مختص کرتے وقت اسے شفافیت کا اعلٰی ترین معیار ملحوظ خاطر رکھنا چاہیئے۔ راجہ پرویز اشرف نے نو منصوبوں کیلئے اربوں روپے اپنے حلقہ انتخاب کیلئے مختص کئے۔ اسی طرح بہت سے ارکان پارلیمنٹ، پنجاب اسمبلی اور ایسی اہم شخصیات کو رقوم دیں جو منتخب نمائندے نہیں۔ 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر وزیراعظم نے 47 ارب روپے خود ہی خرچ کر لینے ہیں تو اسمبلی اور کابینہ ڈویژن کی کیا ضرورت ہے، سیکرٹری کابینہ، نرگس سیٹھی نے بتایا کہ بجٹ میں سے 22 ارب روپے پبلک ورک پروگرام کو دیئے گئے ہیں۔ پروگرام کے تحت، وزیراعظم ارکان اسمبلی اور مختلف سکیموں کو فنڈز فراہم کر سکتے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ نے جون 2012ء کے بعد وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ فنڈز کی فہرست عدالت میں جمع کرا دی۔ عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ 25 ارب میں سے 15 ارب روپے مختص بجٹ سے منتقل کیے گئے، یہ رقم پہلے لواری ٹنل، بھاشا ڈیم، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور قومی بچت سکیم کے لئے مختص تھی، فاٹا کی رقم بھی منتقل ہوئی لیکن پھر واپس کر دی گئی۔ بقیہ 10 ارب روپے تین منضوبوں میں سے نکالے گئے۔ فنڈ صرف ان افراد کو جاری ہوا جن کی وزیراعظم تک رسائی تھی۔ 

عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ فنڈز اجرا کا طریقہ کار وضع ہونا چاہیئے۔ فنڈز کے اجرا سے قبل سکروٹنی نہ کرنے پر وزیراعظم کے اسپیشل سیکرٹری اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے اے جی پی آر کو سابق وزیراعظم کی جانب سے جاری کئے گئے فنڈز آئندہ حکم تک روکنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کے اسپیشل سیکرٹری کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے اے جی پی آر کو ہدایت کی کہ تمام اسکیموں کو فراہم کردہ فنڈز سے متعلق تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت 10 دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 255888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش