0
Wednesday 24 Apr 2013 19:20

پی پی اور نواز لیگ باریاں لے چکیں، اب ان سے ڈسے جانا خودکشی ہو گی، عمران خان

پی پی اور نواز لیگ باریاں لے چکیں، اب ان سے ڈسے جانا خودکشی ہو گی، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد بھی پانچ سال حکومت میں رہنے والی کسی جماعت سے الائنس نہیں کریں گے، شریف برادران کو اچھی طرح علم ہے کہ وہ مینار پاکستان پر تحریک انصاف جتنا بڑا جلسہ نہیں کر سکتے، مسلم لیگ (ن) کو سبکی سے بچانے کیلئے مینار پاکستان پر جلسوں پر پابندی عائد کی گئی، دنیا کی تاریخ جو لوگ معاشرے کے بگاڑ کے ذمہ دار ہوں وہ اسکی اصلاح نہیں کر سکتے، پانچ پانچ بار باریاں لینے والے ملک کو اندھیرو ں سے نہیں نکال سکتے، اوور سیز پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں انکے ذریعے دیہی علاقوں کی ترقی کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار وہ آج لاہور میں ایک ہوٹل میں 60 سے زائد سابق ناظمین اور نائب ناظمین کی اپنی ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر عبد العلیم خان، شفقت محمود، میاں اسلم اقبال، طارق ثناء باجوہ، کرنل (ر) طاہر کاردار سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ میں نئے پاکستان بنانے کی تحریک میں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ، پانچ باریاں لینے والی (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی ملک کے حالات بہتر نہیں کر سکتے، اب یہ کونسی گنگا میں نہا کر پاک صاف ہو گئے ہیں جو ملک کا نظام ٹھیک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے لیڈر حضرت محمد (ص) کا فرمان ہے کہ مومن ایک سوراخ سے بار بار نہیں ڈسا جاتا اور اب ان جماعتوں سے ڈسا جانا خود کشی کے مترادف ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران واویلا کر رہے ہیں کہ ملک کو آصف علی زرداری نے تباہ کر دیا اور عمران خان آصف علی زرداری کی گیم کر رہا ہے لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں ساڑھے تین سال اور بلوچستان میں پانچ سال پیپلز پارٹی سے کس نے الائنس کیا، آصف علی زرداری کو کس نے کہا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی بھی آپ کو چھوڑ گئی تو میں آپ کو سہارا دوں گا، آصف علی زرداری پر کرپشن کے کیسز بنائے گئے لیکن صدارتی انتخابات کے موقع پر کس نے کاغذات نامزدگی چیلنج نہیں کئے، یہ صرف ڈرامہ کر رہے ہیں کہ (ن) لیگ کو ووٹ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترامیم کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ کے پاس وزیراعظم سے زیادہ فنڈز تھے لیکن یہ بتائیں کہ انہیں صوبے کی ترقی کیلئے کیا اقدامات اٹھائے، باقی صوبوں کی طرح آپ نے صوبے میں کیوں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے کیونکہ یہ سارا پیسہ اپنے پاس رکھنا چاہتے تھے اور فنڈز کے ذریعے سیاسی رشوتیں دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کونسی ایسی جمہوریت ہے جہاں ایم این اے اور ایم پی اے کے ذریعے ترقیاتی کام کرائے جاتے ہیں حالانکہ انکا کام صرف قانون سازی کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں آ کر تین ماہ میں بلدیاتی نظام لائینگے اور سارے اختیارات گاؤں کی سطح پر منتقل کرینگے، تھانہ، پٹواری کلچر کو تبدیل کر کے گاؤں کے لوگوں کو آزاد کریں گے اور اختیارات انکے ہاتھ میں دیں گے، اوورسیز ہمارا سرمایہ ہیں انکے ذریعے دیہاتوں کی ترقی کریں گے اور وہ سیٹلائٹ کے ذریعے وہ سارا ترقیاتی کام ہوتا ہوا دیکھیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم اس طرح کے منصوبوں کے ذریعے پاکستان میں بسنے والے سات کروڑ لوگوں کو غربت کی سطح سے اوپر لائینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری نہیں آپ کے بچوں کے مستقبل کی جنگ ہے یہ سٹیٹس کو کے خلاف کی جنگ ہے، ہمیں الائنس بنانے کیلئے بڑی دعوتیں دی گئیں حالانکہ نواز شریف جن کا دل بہت کمزور ہے وہ بھی کہتے تھے عمران خان کو کسی طرح ساتھ ملا لو لیکن ہم تنہا انتخابات میں جائینگے اور انتخابات کے بعد پارلیمنٹ میں بھی اس جماعت سے الائنس نہیں کرینگے جو پانچ سال حکومت کا حصہ رہی ہو۔
خبر کا کوڈ : 257603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش