0
Saturday 15 May 2010 08:35

این آر او پر سپریم کورٹ کے ایک کے سوا تمام احکام پر عمل ہو گیا،عدلیہ حکومت تصادم کئی بار روکا اب بھی نہیں ہو گا،گیلانی

این آر او پر سپریم کورٹ کے ایک کے سوا تمام احکام پر عمل ہو گیا،عدلیہ حکومت تصادم کئی بار روکا اب بھی نہیں ہو گا،گیلانی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت نے سوائے ایک کے سپریم کورٹ کے این آر او کے متعلق تمام احکامات پر عمل کیا ہے۔لیکن حکومت رہ جانے والا ایک حکم ماننے سے انکار بھی نہیں کر رہی،حکومت نے اس معاملے پر موجودہ اور سابقہ اٹارنی جنرلز سے رائے حاصل کر لی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو یہ عدالت میں پیش کی جائے گی۔وزیراعظم کی رائے تھی کہ پارلیمنٹ کو یہ اختیار ہے کہ وہ اس بات کا تعین کرے کہ سربراہِ مملکت اور دیگر کو کیا استثنیٰ دستیاب ہونا چاہئے۔آئین کے تحت یہی وہ تحفظ تھا جو اکبر بگٹی قتل کیس میں ان کے وارثوں کے متعدد مرتبہ دہرائے جانے والے مطالبات کے باوجود اویس غنی کے خلاف کارروائی کی راہ میں رکاوٹ بن رہا تھا۔ 
وزیراعظم گیلانی ان صحافیوں کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس میں غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے جو ان کے ساتھ عطاء آباد کا دورہ کرنے کیلئے ہنزہ جا رہے تھے،تاہم خراب موسم کی وجہ سے نہ جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم گیلانی نے دو ٹوک الفاظ میں اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین تصادم کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور یقین دلایا کہ یہ تصادم نہیں ہو گا کیونکہ آئین میں تمام اداروں کا کردار وضح کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی مواقعوں پر یہ کہا گیا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین تصادم یقینی ہو گیا ہے،لیکن اس کے باوجود انہوں نے صورتحال کو ذہانت سے بہتر بنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب عوام کی بھلائی کیلئے قومی مفاد میں کام کر رہے ہیں۔ہم نظام کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور تمام ایشوز حل کئے جائیں گے۔
 بینظیر بھٹو قتل کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں گیلانی نے کہا کہ رپورٹ مقررہ وقت کے اندر ہی ان تک پہنچی تھی،تاہم اسے خفیہ رکھا گیا کیونکہ مجموعی تحقیقات ابھی جاری تھی۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام کے حوالے کی جا چکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب سے انہوں نے سیاسی اکھاڑے میں قدم رکھا ہے؛تنقید کو خوش آمدید کیا ہے کیونکہ اس سے کار گزاری میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں صحافت کا طالب علم رہ چکا ہوں لہٰذا میں صحافت کے حوالے سے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیسے کر سکتا ہوں۔ 
وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ق) کے چیف وہپ میاں ریاض حسین پیرزادہ کی جانب سے عائد کردہ اس الزام کہ سندھ میں ان کی پارٹی کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا۔اس حوالے سے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ان الزامات کی تحقیقات کرے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کسی بھی پارٹی کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 
خبر کا کوڈ : 25868
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش