0
Sunday 16 May 2010 13:26

پاکستان و افغانستان میں بلیک واٹر بدستور موجود

پاکستان و افغانستان میں بلیک واٹر بدستور موجود
نیویارک:اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں بلیک واٹر کا خفیہ جاسوسی کا نیٹ ورک بدستور قائم ہے جو عسکریت پسند گروپوں کی جاسوسی کر رہا ہے۔نیویارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ میں کہا ہے کہ پینٹاگان حکام آج بھی نجی خفیہ نیٹ ورک کے جاسوسوں کی معلومات پر انحصار کر رہے ہیں۔یہ نجی جاسوس روزانہ کی بنیاد پر پاکستان اور افغانستان میں عسکریت پسند گروپوں کی سرگرمیوں کے متعلق رپورٹ پینٹاگان بھیجتے ہیں۔جس کی بنیاد پر کارروائی کی جاتی ہے۔رابطہ کرنے پر پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جیف موریل نے اخبار کو بتایا کہ بلیک واٹر کے سابق سربراہ مایکل فرلانگ کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
آج نیوز کے مطابق ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اعلیٰ فوجی افسران اب بھی پاکستان اور افغانستان میں پرائیوٹ ایجنسیوں کے ذریعے جاسوسی کر رہے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں میں پرائیوٹ اداروں کے ذریعہ جاسوسی کی قانونی حیثیت متنازعہ ہونے کے باوجود امریکا بڑے پیمانے پر معلومات اکھٹی کر رہا ہے۔
امریکا میں درجنوں تاجروں اور حکومتی اہلکاروں کے انٹرویوز سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا اب بھی پاکستان اور افغانستان میں اپنے ایجنٹوں کو ناپسندیدہ افراد کے قتل اور دیگر معلومات کے حصول میں استعمال کر رہا ہے۔اخبار نے لکھا ہے کہ پینٹاگون کے قوانین کے مطابق امریکی فوج کو پاکستان کے اندر کسی بھی قسم کا آپریشن کرنے کی اجازت نہیں تاہم حقیقت اس کے برخلاف ہے۔
خبر کا کوڈ : 25984
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش