0
Friday 3 May 2013 12:03

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کا قتل، بینظیر قتل کیس کی سماعت 14 مئی تک ملتوی

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کا قتل، بینظیر قتل کیس کی سماعت 14 مئی تک ملتوی
اسلام ٹائمز۔ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار بے نظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کیلئے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت جا رہے تھے کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن مرکز میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے ان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ اور ان کا محافظ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں پمز اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ان کے محافظ کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک راہگیر خاتون بھی جاں بحق ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق چوہدری ذوالفقار کے سینے اور کندھے پر گولیاں لگیں۔ پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے چوہدری ذوالفقار پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ راولپنڈی ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بار نے چوہدری ذوالفقار کے قتل کے خلاف عدالتی امور کا بائیکاٹ کر دیا۔ وکلاء نے ملزمان کی فوری گرفتاری اور چیف جسٹس سے معاملے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے بےنظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے پرویز مشرف کی آج حاضری سے استثنٰی کی درخواست منظور کر لی اور سماعت بغیر کسی کارروائی کے 14 مئی تک ملتوی کر دی۔ پرویز مشرف کی درخواست ضمانت پر بحث اور سابق صدر کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد ضبطگی اور بینک اکاؤنٹ منجمد کئے جانے کے خلاف درخواست کی سماعت بھی اب 14 مئی کو ہوگی۔

دیگر ذرائع کے مطابق چوہدری ذوالفقار انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کیلئے گھر سے نکلے تھے کہ ان پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں چوہدری ذوالفقار اور ان کا سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگئے۔ چوہدری ذوالفقار اور ان کے سکیورٹی گارڈ کو طبی امداد کیلئے پمز ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ چوہدری ذوالفقار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ فائرنگ سے ایک راہگیر خاتون بھی جاں بحق ہوگئی۔ پولیس کے مطابق چوہدری ذوالفقار کو متعدد بار قتل کی دھمکیاں مل چکی تھیں۔ چوہدری ذوالفقار علی کے گارڈ کے مطابق حملہ آور پیدل تھے اور ان کا ٹارگٹ صرف بینظیر قتل کیس میں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار ہی تھے۔ چوہدری ذوالفقار خود ہی گاڑی چلا رہے تھے، انھیں ٹارگٹ کیا گیا۔ جی نائن سے جی پی او چوک پہنچے تو دو پیدل افراد نے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ سے زخمی ہونے کی وجہ سے میں حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ نہ کرسکا۔ دونوں‌ ملزمان فائرنگ کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق چوہدری ذوالفقار کے جسم پر 12 سے زائد گولیاں لگیں اور ہسپتال لانے سے قبل راستے میں ہی ان کا انتقال ہو چکا تھا۔ واضع رہے کہ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار سابق صدر پرویز مشرف کے مقدمہ میں پیشی کے لئے گھر سے نکلے تھے۔
خبر کا کوڈ : 260232
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش