0
Monday 17 May 2010 19:52

آرمی چیف نے مطالبہ کیا نہ انہیں توسیع دی جا رہی ہے،اپنے صدر کیخلاف سوئس حکام کو خط لکھنا اتنا آسان نہیں،وزیر دفاع

آرمی چیف نے مطالبہ کیا نہ انہیں توسیع دی جا رہی ہے،اپنے صدر کیخلاف سوئس حکام کو خط لکھنا اتنا آسان نہیں،وزیر دفاع
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وفاقی وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا ہے کہ اپنے صدر کیخلاف سوئس حکام کو خط لکھنا اتنا آسان نہیں،آرمی چیف نے مدت ملازمت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے اور نہ انہیں توسیع دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں،پاک بھارت کے درمیان مذاکرات کا آغاز خوش آئند ہے۔ 
گزشتہ روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں عدلیہ کے ساتھ حکومت کے مشکل حالات پیدا نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے ساتھ کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی،ٹکراؤ کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں،عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں،صدر کو جو استثنیٰ حاصل ہے،اسے پارلیمنٹ ہی ختم کر سکتی، سوئس حکام کو خط لکھنا بھی اتنا آسان نہیں ہے،میرا نہیں خیال کہ حکومت اپنے صدر کے خلاف کارروائی کیلئے خط لکھے گی،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت کا میز پر آنا خوش آئند ہے،جنگ سے مسئلے حل نہیں ہوتے،مسائل میز پر بیٹھ کر ہی حل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فوج کی تنخواہوں میں 62فیصد اضافہ کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جا رہی، آرمی چیف نے بھی ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی کے کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،جب ناہید خان بینظیر بھٹو شہید کے قریب تھیں تو سب کہتے تھے کہ اگر وہ ان کے قریب سے ہٹ جائیں تو پیپلز پارٹی بہت ترقی کریگی،پارٹی میں تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں اور جب تک سب اتفاق نہ کریں کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا جاتا۔ 
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حالیہ ڈرون حملے میں 15 ہلاک ہونیوالوں میں سے 13 دہشت گرد تھے جب کوئی پاکستان میں دہشت گردی کریگا تو ہمیں حق حاصل ہے کہ ہم اسے کس طرح ختم کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 26056
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش