0
Sunday 5 May 2013 10:01

صیہونی حکومت کا دمشق کے تحقیقاتی مرکز پر راکٹوں سے حملہ

صیہونی حکومت کا دمشق کے تحقیقاتی مرکز پر راکٹوں سے حملہ
اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں واقع ایک تحقیقاتی مرکز پر راکٹوں سے حملہ کر دیا۔ شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اسرائیل کے راکٹ حملوں کا نشانہ بننے والا جمرایہ تحقیقاتی مرکز دارالحکومت دمشق کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ یاد رہے کہ صیہونی حکومت نے اس تحقیقاتی  مرکز کو رواں سال جنوری میں بھی اپنے وحشیانہ ہوائی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیرِ دفاع نے تسلیم کیا تھا کہ اسرائیل نے شام میں فضائی حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ جیسے گروہوں کو ہتھیاروں کی منتقلی اسرائیل کے لیے ''سرخ لکیر'' ہے اور جب اس لکیر کو عبور کیا گیا تو اسرائیل نے کارروائی کی۔ 

دمشق سے انٹرنیٹ پر جاری کی جانے والی ویڈیو میں شہر سے آگ کا بڑا گولہ اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو کے مطابق اس میں دکھایا جانے والا دھماکہ جمرایہ تحقیقیاتی مرکز کے قریب ہوا۔ شام کے سرکاری ٹی وی نے شامی افواج کی جانب سے باغیوں کے خلاف کامیاب کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا نیا حملہ شام میں سرگرم عمل باغی دہشتگرد گروپوں کا مورال بلند کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے جو کہ سرکاری فوج کے پے در پے حملوں سے کافی پریشان اور مایوس ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے ابھی تک ان دھماکوں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اس طرح کی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرینگے۔ اتوار کے روز ہونے والا اسرائیلی راکٹوں کا حملہ تل ابیب کی حکومت کی طرف سے دو روز پہلے کئے گئے فضائی حملے کی تصدیق کے فوری بعد کیا گیا ہے، جو کہ اسرائیل کے بقول شام میں جاری کھیل کو اپنے فائدے میں تبدیل کرنے کے لئے جمعہ کو کیا گیا تھا۔

 ہفتے کے روز امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیل کی طرف سے شام پر ہوائی حملے کی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ اسرائیل کو شام پر ہوائی حملے کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم ماضی میں بھی کہتے رہے ہیں اور اب بھی اس پر یقین رکھتے ہیں کہ حزب اللہ جیسے مزاحمتی گروہوں کو جدید اسلحہ کی ترسیل روکنے کے لئے اسرائیل کو ایسے حملے کرنے کا حق حاصل ہے۔ باراک اوباما نے ان خیالات کا اظہار سپینش زبان میں چلنے والے ایک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ادھر لبنان کی تحریک مزاحمت حزب اللہ کے سربراہ  سید حسن نصراللہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ دنیا اور علاقے میں شام کے حقیقی دوست ابھی موجود ہیں جو اسے امریکہ، اسرائیل یا اسلامی شدت پسندوں تکفیریوں کے ہتھے نہیں چڑھنے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 260833
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش