0
Tuesday 7 May 2013 12:35
سلفی وہابیوں کے مجرمانہ اقدام کی مذمت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے

امت اسلامی کے باہمی اتحاد کو پاش پاش کرنیکی سازش کامیاب نہیں ہوگی، آیت اللہ خامنہ ای

امت اسلامی کے باہمی اتحاد کو پاش پاش کرنیکی سازش کامیاب نہیں ہوگی، آیت اللہ خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے پیر کے روز شہری اور دیہاتی کونسلوں اور صدارتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق حکام کے ساتھ ملاقات کی اور 14 جون 2013ء کو ہونے والے انتخابات میں عوام کے جوش و خروش اور وسیع پیمانے پر شرکت کو ملک کی تعمیر و ترقی جاری رکھنے کا ضامن و محافظ قرار دیا۔ انہوں نے نگراں اداروں، انتخابات سے متعلقہ حکام اور امیدواروں پر زور دیا کہ وہ انتخابات کے تمام مراحل میں قانون کی حاکمیت پر خاص توجہ مبذول کریں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیغمبر اسلام (ص) کے جلیل القدر صحابی حضرت حجر بن عدی کی قبر مبارک کی توہین کے واقعہ کو دردناک اور المناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کی ممتاز دینی، سیاسی، علمی اور مذہبی شخصیات کو سلفی وہابیوں کے پلید اور منحرف افکار کے مقابلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کرنا چاہیے اور فتنہ کی آگ کو پھیلنے اور شعلہ ور ہونے سے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ 

انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے اپنے خطاب میں پیغمبر اسلام (ص) کے جلیل القدر صحابی حضرت حجر بن عدی کی قبر مبارک کی توہین اور بے حرمتی کے تلخ و ناگوار واقعہ پر اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امت اسلامی کے درمیان بعض منحرف، پلید، متحجر اور پسماندہ افکار کے حامل افراد کی موجودگی اس غم کو مضاعف کر دیتی ہے، جو صدر اسلام کے نورانی چہروں، صحابہ کرام، اولیاء اللہ اور اسلامی بزرگوں کی تجلیل و تکریم کو کفر اور شرک سمجھتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس منحرف اور خرافاتی فکر کو اسلام اور مسلمانوں کے لئے بہت بڑی مصیبت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کے اسلاف نے جنت البقیع میں پیغمبر اسلام (ص) کے اہلبیت (ع) کی قبروں کو ویران کیا اور اگر عالم اسلام میں ان کے خلاف زبردست احتجاج نہ ہوتا تو وہ پیغمبر اسلام (ص) کے روضہ مبارک کو بھی شہید کر دیتے۔ 

اسلامی جمہوری ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ ایسے بدطینت اور بدخصلت افراد، اولیاء خدا کے مزار پر حاضری، ان کے لئے اللہ تعالٰی سے رحمت طلب کرنے اور اللہ تعالٰی سے اپنے لئے رحمت طلب کرنے کو شرک سمجھتے ہیں جبکہ ان کی یہ فکر و سوچ بالکل باطل اور فساد پر مبنی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ شرک یہ ہے کہ کچھ لوگ امریکہ اور برطانیہ کے جاسوس اداروں کے آلہ کار بن جائیں اور اپنے غلط اقدامات کے ذریعہ مسلمانوں کو داغدار بنائیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ یہ کیسی سوچ اور فکر کے حامل افراد ہیں جو زندہ طاغوتوں کے مقابلے میں اطاعت، بندگی، عجز و انکساری کو شرک نہیں سمجھتے لیکن اسلامی بزرگوں اور اولیاء خدا کے احترام کو شرک سمجھتے ہیں۔

انقلاب اسلامی کے سربراہ نے سلفی وہابی تکفیری خبیث فرقہ کو عالم اسلام کے لئے بہت بڑی مصیبت قرار دیا اور کہا کہ اس خبیث گروہ کو اغیار کی جانب سے مالی اور غیر مالی وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس دردناک واقعہ کے خلاف عالم تشییع کے ردعمل کو بجا اور صحیح قرار دیا اور کہا کہ اہل تشیع میں فکری رشد و نمو پایا جاتا ہے اور وہ دشمن کے منصوبوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ شیعہ و سنی نزاع میں وارد نہیں ہوتے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صحابی پیغمبر اسلام (ص) کی قبر کی توہین کے سلسلے میں اہلسنت کے ردعمل کو بھی اہلسنت کی آگاہی اور ہوشیاری کا مظہر قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ سلفی وہابیوں کے اس مجرمانہ اقدام کی مذمت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، کیونکہ اگر اس سلسلے میں دینی علماء، سیاسی مفکرین اور ممتاز شخصیات اپنی ذمہ داری پر عمل نہیں کریں گے تو سلفیوں کے یہ فتنے اس حد تک محدود نہیں رہیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاسی طریقے، دینی فتوؤں، روشن فکر مقالات اور ممتاز سیاسی و فکری شخصیات کے ذریعہ ایسے فتنوں کو پھیلنے سے روکنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس قسم کے اقدامات کے پس پردہ دشمن کے پوشیدہ ہاتھ کے آشکار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے اور بین الاقوامی شخصیات اور سیاستداں جو آثار قدیمہ کی تخریب پر واویلا، شور اور عزا برپا کرتے ہیں وہ اس صحابی پیغمبر (ص) کی آشکارا توہین کے مقابلے میں بالکل سکوت اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے کہا کہ اللہ تعالٰی کمین لگائے ہوئے ہے اور یقینی طور پر دشمنوں کے مکر پر اللہ کا مکر غالب آجائے گا اور وہ گروہ ناکام ہوجائے گا، جو امت اسلامی کے باہمی اتحاد کو پاش پاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 261462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش